کتاب: عمل صالح کی پہچان - صفحہ 30
گِنوائے ۔ (16)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد ِ گرامی سے معلوم ہوا کہ شرک سب سے بڑا ہلاکت انگیز جرم اور بلا خیز گناہ ِ کبیرہ ہے ۔ بخاری و مسلم کی ایک حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم سے مخاطب ہو کر فرمایا :
((أَلَا أُنْبِئُکُمْ بِأَکْبَرِ الْکَبَائِرِ)) [1]
’’ کیا میں تمہیں کبیرہ گناہوں میں سے بھی سب سے بڑے گناہوں کے بارے میں آگاہ نہ کروں ؟ ‘‘ ۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات تین مرتبہ دہرائی ،تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا:کیوں نہیں ۔
تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چار گناہوں میں سے سب سے پہلے جس کا نام لیا ،وہ تھا :
((اَلْاِشْرَاکُ بِاللّٰہِ۔۔۔)) ’’اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک بنانا ‘‘ ۔
اِس کے بعد والدین کی نافرمانی کرنا ،جھوٹی گواہی دینا اور جھوٹ بولنا ذکر فرمائے ۔ [2]
صحیح مسلم و مسند احمد اور صحیح ابن خذیمہ میں ارشاد ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :
((ثِنْتَانِ مُوْجِبَتَانِ۔۔۔)) ’’ دو چیزیں واجب کردینے والی ہیں ۔‘‘
ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے پوچھا :اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ کیا ہیں ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
((مَنْ مَاتَ یُشْرِکُ بِاللّٰہِ شَیْئاً دَخَلَ النَّارَ، وَمَنْ مَاتَ لَا یُشْرِکُ بِاللّٰہِ شَیْئاً دَخَلَ الْجَنَّۃَ)) [3]
’’ جو آدمی اس حالت میں مرگیا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ [اس کی ذات و صفات یا
[1] بخاری ، مسلم ، ابو داؤد، نسائی ،صحیح الجامع ۱؍۹۲، ارواء الغلیل ۱۲۰۲،۱۳۳۵، ۲۳۶۵
[2] بخاری: ۲۷۶۶ ، مختصر مسلم :۴۷ ومع النووی۱؍۲؍۸۱، صحیح ابی داؤد : ۲۴۹۸ ، صحیح النسائی حدیث : ۳۴۳۲، صحیح الجامع : ۱۴۴،نقلہٗ الہیتمی فی الزواجر ۱؍۲۷ والذہبی فی الکبائر ص: ۸
[3] مختصر مسلم للالبانی:۵۲، صحیح الجامع:۶۵۵۱