کتاب: عمل صالح کی پہچان - صفحہ 25
اسی سورۂ نحل کی آیت : ۳۶ میں فرمایا :
{وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِيْ کُلِّ أُمَّۃٍ رَّسُوْلاً أَنِ اعْبُدُوْا اللّٰہَ وَاجْتَنِبُوْا الطَّاغُوْتَ}
’’ہم نے ہر امّت میں ایک رسول بھیج دیا ،اور اُس کے ذریعے سب کو خبر دار کردیا کہ اللہ کی بندگی کرو اور طاغوت [کی بندگی] سے بچو۔‘‘
سورۂ بقرہ ،آیت : ۱۶۳ میں ارشاد فرمایا :
{وَاِلٰہُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَالرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ علیہم السلام }
’’اور تمہاری [تمام عبادتوں کا مستحق ] تمہارا صرف ایک ہی معبود ہے ،اُس کے سوا کوئی دوسرا لائق ِ عبادت نہیں ، وہ بڑا رحم کرنے والا، نہایت مہربان ہے ۔‘‘
اسی سورۂ بقرہ کی معروف و مبارک آیۃ ُ الکرسی [آیت:۲۵۵]کا آغاز ہی یوں ہوتا ہے :
{اَللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ الْحَيُّ الْقَیُّوْمُ}
’’ اللہ تعالیٰ وہ ذات ہے جس کے سوا کوئی لائق ِ عبادت نہیں ،وہ زندہ وجاوید ہستی ہے جو تمام کائنات کو سنبھالے ہوئے ہے ۔‘‘
اسی توحیدِ الوہیّت کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے سورۂ انعام، آیت : ۱۰۲ میں فرمایا ہے :
{ذٰلِکُمُ اللّٰہُ رَبُّکُمْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ فَاعْبُدُوْہُ}
’’ اللہ تعالیٰ ہی تم سب کا رب ہے ، اُس کے سوا کوئی معبود ِ برحق نہیں ،لہٰذا تم صرف اُسی کی عبادت کرو ۔‘‘
سورۂ آل ِ عمران کی آیت ِ شہادت (آیت : ۱۸)میں فرمان ِ الٰہی ہے :
{شَہِدَ اللّٰہُ أَنَّہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ وَالْمَلٰٓئِکَۃُ وَأُوْلُوْا الْعِلْمِ قَآئِماً بِالْقِسْطِ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ علیہم السلام }
’’اللہ تو اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ اس کے سوا کوئی [حقیقی] معبود نہیں اور