کتاب: علامہ ابن باز یادوں کے سفر میں - صفحہ 263
جمعرات کے دن نماز فجر کے لیے شیخ محترم ریاض کی جامع مسجد ’’ الجامع الکبیر‘‘ تشریف لاتے، شائقین علم کا وسیع حلقہ وہاں ان کا منتظر ہوتا، جس میں مختلف علاقوں اور پس منظر کے طلبہ شیخ کا درس سننے کے لیے جمع ہوا کرتے، شیخ نماز کے بعد اپنی کرسی پر جلوہ افروز ہوتے اور عموماً دس مختلف کتابوں سے اسباق پڑھے جاتے، شیخ ہر ایک کی حسب ضرورت توضیح اور تشریح کرتے، ان مختلف عنوانات اور فنون کی کتابوں میں اس کھلی کلاس میں جو کتاب بھی پڑھی جاتی، شیخ اس کی تشریح اس انداز میں کرتے گویا محسوس ہوتا کہ موصوف اس فن میں خصوصی مہارت رکھتے ہیں لیکن جب دوسری کتاب کی تشریح فرماتے تو معلوم ہوتا کہ شاید شیخ کا اس فن میں تخصص ہے اور ہر کتاب کے ساتھ یہی کیفیت ہوتی، ہر فن میں اس طرح کی صلاحیت بہت کم علماء میں دیکھنے میں آتی ہے، اور حیران کن بات یہ کہ شیخ محترم تین گھنٹوں کے اس دورانیہ میں
[1]
[1] (دکتور محمد الاحمد الصالح، دکتور محمد بن عبد اللہ السمہری، دکتور یعقوب الباحسین، دکتور عبد الرحمن الرسینی اور دکتور عبد اللہ الرسینی وغیرہ ہیں۔
آپ سعودی عرب کی وزارت التربیہ والتعلیم میں قسم التربیہ کے مشرف ہیں۔اس کے علاوہ کئی ایک علمی کمیٹی سے آپ کا رشتہ جڑا ہوا ہے۔ آپ بڑے ہی اخلاق مند اور ملنسار ہیں۔ سعودی عرب میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر آپ کا پروگرام گاہے بگاہے شائع ہوتا رہتا ہے۔ ریڈیو پر آپ کو میں نے بارہا سنا ہے اور ریاض میں آپ سے کئی ایک ملاقات بھی ہے۔ میرے آپ سے بہتر تعلقات ہیں۔ آپ کی آواز بہت ہی پیاری ہے۔ آپ ملنے جلنے والوں سے بڑے ہی پیار اور خندہ پیشانی سے ملتے ہیں۔
ڈاکٹر خالد بن عبد الرحمن شایع حفظہ اللہ نے سن 2006ء میں ’’جراحۃ التجمیل، أحکامہا الشرعیۃ وضوابطہا الأخلاقیۃ‘‘ کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔
آپ دعوتی سفر کے لیے یورپ، امریکہ اور آسٹریلیا کے کئی ممالک میں جا چکے ہیں۔ آپ کا یہ دورہ سرکاری اور نیم سرکاری ہوتا رہا ہے۔ ہندستان کا سفر بھی کر چکے ہیں۔ ایک مرتبہ ہم ساتھ ہی میں بیٹھے ہوئے تھے تو انھوں نے کہا کہ رضوان! میں نے دنیا کے مختلف ممالک کا سفر کیا ہے اور وہاں کے ایک سے بڑھ کر ایک ہوٹلوں میں رہنے کا موقع ملا ہے، مگر آج تک میں نے جتنے بھی اسٹار ہوٹلوں میں قیام کیا ہے ان میں انڈیا کا ہوٹل انتہائی معیاری لگا۔
سعودی حلقوں میں آپ کی دعوتی سرگرمیوں کا دور دور تک چرچا ہوتا ہے۔ خاص کر ریڈیو پر آپ کا پروگرام بڑا نرالا ہوا کرتا ہے۔ آپ نے مختلف موضوعات پر کتابیں تالیف فرمائی ہیں۔ علم، عقیدہ، فقہ، سیرت اور آداب اسلامیہ جیسے موضوعات پر اگر آپ کی تالیف کردہ چھوٹی بڑی کتابوں کو شمار کیا جائے تو ساٹھ سے زائد ہوں گی۔ اللہ تعالیٰ آپ سے مزید دین کی خدمت لے۔ آمین