کتاب: علامہ ابن باز یادوں کے سفر میں - صفحہ 262
شیخ ابن باز کے ساتھ ایک دن
از:....خالد عبدالرحمن الشایع[1]
ترجماني:....محمد عبدالہادی العمری
علامہ شیخ عبد العزیز بن باز کے متعدد شاگرد ہیں، ان کے ایک شاگرد خاص نے شیخ کی ایک روزہ مصروفیات کو قلمبند کیا ہے اور وہ ہے چھٹی کا دن جمعرات، اس دن سعودی عرب میں سرکاری طور پر چھٹی ہوتی ہے اور عموماً لوگ چھٹی کا دن اپنے اہل وعیال کے ساتھ عوامی مشاغل سے دور گزار نا پسند کرتے ہیں، اونچے عہدیداروں اور نامی گرامی شخصیات سے اس دن ملنا اور بھی مشکل ہوجاتا ہے، لیکن ہر عمومی قاعد ہ سے کچھ چیزیں مستثنیٰ بھی ہوا کرتی ہیں، ان ہی میں سے شیخ ابن باز رحمہ اللہ کی شخصیت بھی تھی، یوں تو ان کا ہر دن انتہائی مصروف گزرتا لیکن چھٹی کے دن کی مصروفیات عام دنوں سے کچھ مختلف ہوا کرتیں، ذیل میں موصوف کے شاگرد شیخ خالد بن عبدالرحمان الشایع جنہوں نے شیخ سے مختلف کتابیں پڑھی ہیں انہوں نے شیخ کی ایک روز ہ مصروفیات کو قلمبند کیا جو عربی کے مؤقر اخبار الشرق الاوسط نے 21مئی 99ء کو شائع کیا ہے، افادہ ء عام کی خاطر اردو ترجمہ نذر قارئین ہے:
[1] ڈاکٹر خالد بن عبد الرحمن شائع حفظہ اللہ کا تعارف:
یہ مضمون ڈاکٹر خالد بن عبد الرحمن بن حمد الشایع حفظہ اللہ کا ہے۔ آپ کی ولادت 5 رجب 1387 ہجری میں سعودی عرب کے معروف علاقہ ’’المجمع‘‘ میں ہوئی۔ یہ علاقہ سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض سے کوٹی پونے دو سو کیلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔
آپ نے بچپن ہی سے اہل علم کی جماعت کے ساتھ اپنا وقت گزارا ہے۔ آپ کے اساتذہ میں سے علامہ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ، علامہ عبد العزیز بن عبد اللہ آل الشیخ حفظہ اللہ، علامہ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ، علامہ عبد اللہ بن عبد الرحمن الغدیان، دکتور عبد اللہ بن عبد الرحمن الجبرین، دکتور صالح بن غانم السدلان، دکتور صالح بن فوزان الفوزان، علامہ صالح بن محمد اللحیدان، علامہ علی الہندی، دکتور عبد اللہ بن محمد بن ابراہیم، دکتور عبد اللہ الحدیثی، ((