کتاب: علامہ ابن باز یادوں کے سفر میں - صفحہ 20
مقدمہ تمام تعریفیں اس وحدہ لا شریک کو لائق وزیبا ہیں جس نے زمین وآسمان کو بنایا اور ان کے درمیان خوبصورت انسان کو پیدا کیا۔ اور درود وسلام نازل ہوہمارے نبی آخر الزماں محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر جنھوں نے اللہ تعالیٰ کا پیغام ہم تک پہنچایا۔ قارئین کرام!ابھی آپ کے ہاتھ میں ایک ایسی شخصیت کے بارے میں لکھی ہوئی کتاب ہے جس کو بلاتفریق مذہب وملت پوری دنیا میں وہ مقبولیت حاصل تھی جو بہت ہی کم لوگوں کو حاصل ہوتی ہے۔ یہ شخصیت اس نابینا انسان کی ہے جو بھلے ہی بصارت سے محروم لیکن بصیرت سے مالا مال تھی۔ دنیا کا کونسا خطہ ایسا ہے جہاں علامہ عبد العزیز بن باز رحمہ اللہ کا فیض نہیں پہنچا؟! کونسی وہ اسلامی یونیورسٹی اور شریعت کالج ہے جس میں علامہ ابن باز رحمہ اللہ کا تعاون شامل حال نہیں رہا ہے؟! کونسی وہ فلاحی اور رفاہی تنظیم ہے جس کے تعاون کے لیے علامہ ابن باز رحمہ اللہ کے ہاتھ نہیں اٹھے ہیں ؟! وہ کونسا اسلامی ویلفیئر اور ایجوکیشنل ٹرسٹ ہے جس کو علامہ ابن باز رحمہ اللہ کی طرف سے بالواسطہ یا بلاواسطہ خیر نہیں پہنچا ہے؟! دراصل علامہ ابن باز رحمہ اللہ کی شخصیت پوری امت اسلامیہ کے لیے ایک نعمت غیرمترقبہ تھی۔ ایسی شخصیت کا تعارف کرانا اور ان کے بارے میں لکھنا بہت بڑا کام ہے۔ کیونکہ ایسی ہی شخصیات نسل در نسل وہ روح اور وہ اسپرٹ پیدا کرتی ہیں جس کا تقاضا اسلام کرتا ہے۔ ان کی زندگیوں میں بہت سارے لوگوں کی زندگیاں ہوتی ہیں۔ اگر ایسے افراد دنیا کے عرض وطول میں صرف دو چار درجن ہو جائیں تو پھر مسلم امت کا حال مختلف ہوگا۔ لیکن میری سمجھ میں نہیں آتا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ اردو داں اور اردو خواں طبقے نے آج تک