کتاب: علامہ ابن باز یادوں کے سفر میں - صفحہ 195
دور حاضر کی ایک سب سے منفرد شخصیت شیخ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ (از:....حافظ محمد عبدالاعلیٰ، مڈلزبرو، برطانیہ) اللہ تعالیٰ کا اردشاد ہے کہ وہ ایمان اور علم کے حاملین کو بلند یاں عطا کرتا ہے: ﴿یَرْفَعْ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْکُمْ وَالَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ ﴾ (فاطر) کیونکہ جس طرح اللہ کا دین سب سے اونچا ہے اسی طرح اس سے وابستہ لوگ بھی عظیم شمار ہوتے ہیں، اس لیے جو لوگ توحید وسنت کے مبلغ ہوں وہی اس دین کے محافظ اور خادم ہیں، انہی کا کام اور انہی کانام زندہ وجاوید رہتا ہے، وہی اہل اسلام کے اسلاف شمار ہوتے ہیں، چنانچہ دیکھ لیجئے کہ تاریخ کو ابن حنبل، ابن تیمیہ، شاہ ولی اللہ، شاہ اسماعیل شہید، سید نذیر حسین جیسے ائمہ اہل سنت کے کارنامے تو یاد ہیں، لیکن اہل بدعات کے آئمہ ضلالت کا نام تک بھی یاد نہیں ہے، کیونکہ جو شرک وبدعات و خرافات کی آلود گیوں سے لتھڑے ہوئے ہیں وہ اہل اسلام کے اسلاف نہیں ہوسکتے، خواہ وہ کتنے ہی القابات وخطابات سے لاد ے جائیں، قرآن کریم نے سچ فرمایا کہ نفع مند چیزیں زمین میں بر قرار رہتی ہیں اورجھاگ ایک جھونکا بھی برداشت نہیں کر سکتی، فوراً تحلیل ہو جاتی ہے: ﴿فَاَمَّا الزَّبَدُ فَیَذْہَبُ جُفَآئً وَ اَمَّا مَا یَنْفَعُ النَّاسَ فَیَمْکُثُ فِی الْاَرْضِ ﴾ (الرعد) چنانچہ بدعات وخرافات کے مبلغ ہمیشہ سے وقت کی گرد میں تحلیل ہوتے رہے ہیں اور آج بھی باوجود لاکھ کوشش کے انہیں اپنا وجود برقرار رکھنا مشکل نظر آرہاہے۔ آج جن کے نام