کتاب: علامہ ابن باز یادوں کے سفر میں - صفحہ 194
ونقصان سے بالاتر ہو کر محض تقوی کی بنیاد پر اپنا فتوی صادر فرماتے۔
علم کی اس گہرائی نے آپ میں اعتدال جیسی نایاب صفت پیدا کردی تھی۔ چنانچہ امت کے اتحادکو آپ ہمیشہ اولیت دیتے، جزوی مسائل میں انتہاء پسندانہ جواب سے گریز کرتے، کسی کام کوشرک اور بدعت سے تعبیر کرنے میں انتہائی محتاط رویہ اختیار فرماتے، دن رات شدید مصروفیت کے باوجود آپ نے متعدد انتہائی علمی کتب تصنیف فرمائیں، جن میں آپ کے فتاوی جو اب کئی ضخیم جلدوں میں مرتب ہو چکے ہیں شامل ہیں،
اللہم لا تحرمنا اجرہ ولا تفتنا بعدہ
٭٭٭