کتاب: علامہ ابن باز یادوں کے سفر میں - صفحہ 178
شرف حاصل ہوجائے، اللہ جزائے خیر عطا فرمائے، عزیز القدر مولانا سعید احمد صاحب عمری (سیکرٹری جامعہ)کو کہ میری خواہش ملاقات ان کے علم واطلاع میں آئی تو وہ مجھے شیخ کی قیام گاہ پر لے گئے، اجازت طلب کرنے پر شیخ نے بڑی خوشی سے ہم دونوں کو شرف بار یابی بخشا، شیخ سے ملاقات کی سعادت حاصل ہو گئی، کافی دیر تک ہم شیخ کی مجلس میں بیٹھے رہے، ان کے ارشادات عالیہ سے مستفیض ہوتے رہے، شیخ نے نہ صرف یہ کہ ہمیں قہوہ پلایا بلکہ بڑے خلوص کے ساتھ دعوت بھی دی کہ شام کو ہم دونوں شیخ کے ساتھ کھانا بھی کھائیں، لیکن چونکہ شام کو کسی دوسرے مقام پر ہمارا پروگرام طے ہو چکا تھا اسی لیے شکریہ کے ساتھ ہم نے معذرت کر دی اور واپس چلے آئے۔ رب کریم شیخ ابن باز کی مغفرت فرمائے، جنت الفردوس میں ارفع واعلیٰ مقام سے انہیں نوازے اور امت مسلمہ کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے، آمین۔
٭٭٭