کتاب: علامہ ابن باز یادوں کے سفر میں - صفحہ 140
زبدۃ السلف حجۃ الخلف شیخ ابن باز رحمہ اللہ کي یاد میں (از:....مولانا عبدالرؤف رحمانی، جھنڈا نگر) 13؍مئی1999ء مطابق 26محرم، 1420ھ جمعرات کو طائف میں شیخ ابن باز کے انتقال پر ملال کا جانکاہ حادثہ پیش آیا، آپ سعودیہ عربیہ کے صدر مقام ریاض میں 12 ذی الحجہ 1330ھ کو پیدا ہوئے، ولادت کے بعد بیس سال تک آپ کی آنکھیں روشن اور منور تھیں لیکن 1350ھ میں مکمل طور پر آنکھوں کی بینائی سے آپ محروم ہوگئے۔ آپ کے جنازہ میں ایک اندازہ کے مطابق بیس لاکھ لوگوں نے شرکت کی، دنیا کے اکثر ملکوں میں آپ کا نماز جنازہ غائبانہ پڑھا گیا، اللہم اغفرلہ وارحمہ شیخ نے بہت سے علماء سے علم حاصل کیا، چند مشہور اساتذہ کے نام یہ ہیں : ٭ شیخ محمد بن عبداللطیف(قاضی ریاض) ٭ شیخ صالح بن عبدالعزیز ٭ شیخ سعد بن حمد بن عتیق (قاضی ریاض) ٭ سماحۃ الشیخ محمد بن ابراہیم بن عبدالطیف آل الشیخ، آپ نے عرصہ دس سال تک ان کے حلقہ درس کا التزام کیا۔ آپ 1357ھ میں صوبہ خرج کے قاضی کے عہدہ پر فائزہوئے، اس کے بعد بتدریج مدینہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ہوئے، پھر رابطہ عالم اسلامی کے اجلاسات کے صدر ہوتے رہے۔ سماحۃ الشیخ کی علمی حیثیت اور رابطہ کی مجالس کی صدارت: