کتاب: اللہ سے محبت کیوں اور کیسے ؟ - صفحہ 39
٭ اللہ وہ ہے جو لوازماتِ مادہ سے برتر و اعلیٰ ہے۔
٭ اللہ وہ ہے جو زمان و مکان کے احاطہ سے ارفع و بلند ہے۔
٭ اللہ وہ ہے جو ذوی العقول کے وہم و گمان فہم ادراک سے بالاتر ہے۔
٭ اللہ وہ ہے جس کی ذات عقول سے محجوب ہے۔
٭ اللہ وہ ہے جس کے نور کا انکشاف ارواح نوریہ کے ستر کبریٰ ہے۔
٭ اللہ وہ ہے جس کا کمال ہی ناقصین کیلئے حجب ہے۔
٭ اللہ وہ ہے کہ سب اس کے محتاج ہیں۔
٭ اللہ وہ ہے کہ آفات و مصائب میں اُسی کی جانب باز گشت کی جاتی ہے۔
٭ اللہ وہ ہے کہ تضرع والحاج ہی کے ذریعے سے ہماری رسائی اس کی آستان تک ہوسکتی ہے۔
٭ اللہ وہ ہے جو خوف و ہراس کے وقت بندوں کی پناہ ہے۔
٭ اللہ وہ ہے جو تمام عالم کی تکیہ گاہ ہے۔
٭ اللہ وہ ہے جس کی حفاظت میں تمام مخلوق اپنے اپنے اعداد کی دستبرد سے محفوظ ہے۔
٭ اللہ وہ ہے جس کے سوا اور کسی کو الوہیت کا شائبہ بھی حاصل نہیں۔
٭ اللہ ہی ہے جو دین خالص کا ملک ہے۔
٭ اللہ ہی ہے جو محبت خالص کا شایان ہے۔
٭ اللہ ہی ہے آسمانوں اور زمین کے خزائن اس کے قبضہ میں ہیں۔
٭ اللہ ہی ہے جس کو ارض و سماء کی وراثت حاصل ہے۔
٭ اللہ ہی سے جو دلوں کی چھپی ہوئی اور سینوں میں ڈھکی ہوئی باتوں کو جانتا ہے۔
٭ اللہ ہی ہے جو تحت اثریٰ اور فوق ثریا کے غیور پر عالم ہے۔