کتاب: اللہ سے محبت کیوں اور کیسے ؟ - صفحہ 35
ترجمہ :۔نہ تو سورج، چاند کی رفتار میں رکاوٹ پیدا کر سکتا ہے۔ اور نہ لیل و نھار کے سلسلے میں کہیں بدنظمی موجود ہے یہ تمام فضاء میں تیر رہے ہیں۔
دوسرا مقام
اَلشَّمْسُ تَجْرِیْ لِمُسْتَقَرِّلَّھَا۔ ذٰلِکَ تَقْدِیْرُ الْعَزِیْزُ الْعَلِیْمُ (یسین83)
ترجمہ:۔اور سورج اپنے ٹھکانے کی طرف چلا جا رہا ہے ۔ یہ زبردست علیم ہستی کا باندھا ہوا حساب ہے۔
زمین کی ساخت
اَمَّنْ جَعَلَ الْاَرْضَ قَرَارًا……(النمل61)
ترجمہ:۔ اور کون ہے جس نے زمین کو جائے قرار بنایا ہے۔
قُلْ سِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُ کَیْفَ بَدَائَ الْخَلْقَ
ترجمہ:۔ کہہ دیجئے کہ زمین میں چل پھر کر دیکھو کہ خدا نے کس طرح پیدا کیا۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے۔
وَجَعَلْنَا فِی الاْرْضِ رَوَاسِیَ اَنْ تَمِیْدَ بِھِمْ ……(الانبیاء31)
ترجمہ:۔ہم نے زمین کو ہچکولوں سے محفوظ کرنے کیلئے اس میں سے پہاڑ بنائے۔
وَفِی الْاَرْضِ اٰیٰتُ الْمُوْقِنِیْنَ ……( الذاریات20)
ترجمہ:۔ زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں۔ یقین لانے والوں کیلئے ۔
ارشادِ باری تعالیٰ ۔
وَأَلْقَىٰ فِي الْأَرْضِ رَوَاسِيَ أَن تَمِيدَ بِكُمْ وَأَنْهَارًا وَسُبُلًا لَّعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ (النمل15)
ترجمہ:۔ اس نے زمین میں پہاڑوں کی میخیں گاڑ دیں تاکہ زمین تم لوگوں کو لیکر ڈھلک نہ جائیں اس نے دریا جاری کئے او رقدرتی راستے بنائے تاکہ تم ہدایت پاؤ۔