کتاب: اللہ سے محبت کیوں اور کیسے ؟ - صفحہ 20
حقیقی تلاشِ محبت اللہ تعالی کو پانا سب سے بڑی حقیقت کو پانا ہے کوئی اِنسان جب اللہ تعالی کو پاتا ہے تو یہ اس کیلئے ایسی زلزلہ خیز دریافت ہوتی ہے جو اس کی پوری زندگی کو ہلا کر رکھ دیتی ہے۔ ٭ وہ ایک ناقابل بیان رَبّانی نور میں بیٹھتا اُٹھتا ہے۔ ٭ وہ ایک نیا اِنسان بن جاتا ہے۔ ٭ اس کی سوچ نئے رُخ پر چلنے لگتی ہے۔ ٭ اِس کا عمل کچھ سے کچھ ہو جاتا ہے۔ ٭ اِس کی کاروائیاں ایک اِنسان کی کاروائیاں بن جاتی ہیں۔ ٭ جو اللہ کے ظہور سے اللہ کو دیکھ لے۔ ٭ جو قیامت کی ترازو پر کھڑی ہونے سے پہلے اپنے آپ کو قیامت کی ترازو پر کھڑا محسوس کرنے لگے۔ حوض اور مظہر مومن کا فرق یہ ہے جو کچھ قیامت میں گزرنے والا ہے وہ مومن پر اس دنیا میں گزر جاتا ہے۔ غیر حوض جو کچھ آخرت میں دیکھے گا وہ مومن اِس دنیا میں دیکھ لیتا ہے۔ غیر مومن کل کے دن جو مجبور ہو کر مانے گا اس کو مومن آج کے دن بغیر کسی مجبوری کے مان لیتا ہے ۔اس لئے ایک ہی حقیقی محبت کو پانے میں ہر وقت محو رہنا چاہئے۔ جمیلہ شاہین مُغل