کتاب: اللہ سے محبت کیوں اور کیسے ؟ - صفحہ 19
ایک آفاقی مذہب
جسم اور روح کے اِتصال کا نام زندگی ہے۔ ہر جاندار میں یہ دونوں چیزیں پائی جاتی ہیں۔ لیکن اِنسان اور دوسرے جانداروں میں فرق یہ ہے کہ انسان کو عقل و شعور اور خیروشر میں تمیز کی صلاحیت سے بھی نوازا گیا ہے اسی عقل و شعور کا کرشمہ ہے کہ عقلمند یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ وہ اِس کائنات میں اپنا مقام متعین کرے کہ وہ کس حیثیت سے اِس کائنات میں زندگی گزار رہا ہے اپنے مقام کی اس تشخیص پر اس کی زندگی اور اعمال و افعال کا انحصار ہوتا ہے ۔
لیکن اِنسان کی عقل محدود ہے زندگی میں بے شمار ایسے مسائل سامنے آتے ہیں جن میں اَشر عقل بھٹک جاتی ہے۔ مثلا اِس کائنات کی ابتدا کیسے ہوئی وہ دنیا میں کس حیثیت سے آیا مرنے کے بعد کیا روح بھی فنا ہو جائے گی اگر ایسا نہیں تو پھر اس کی آئندہ زندگی کس طرح کی ہو گی۔ یہ ایسے سوالات ہیں جن کا عقل کی کسوٹی پر تجربہ و مشاہدہ نہیں کیا جا سکتا۔ پھر ہر اِنسان کی عقل کا معیار بھی الگ الگ ہے۔ کچھ لوگ ایسے ہیں جو ہمہ تن اپنے ہی سوالات پر غور کرتے ان میں منہک رہتے ہیں۔ رَبِّ کائنات کے وجود کی حقیقت اور این اللہ کے حوالے سے باتیں کرتے ہیں۔
کچھ لوگ ہیں جنہیں صرف کھانے ، پینے، پہننے اور سونے سے فرصت
نہیں ۔ اَور وہ اِن مسائل کی طرف بھول کر بھی نہیں سوچتے ۔