کتاب: اللہ سے محبت کیوں اور کیسے ؟ - صفحہ 140
اسکے طلب کرنے کی زیادہ کوشش کرتے اور رات دن اسی کی رغبت اور شوق میں مصروف رہتے پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تم یہ بتاؤ کہ کس چیز سے پناہ مانگتے ہیں فرشتے جواب میں عرض کرتے ہیں کہ وہ جہنم میں تیری پناہ مانگتے ہیں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کیا ان لوگوں نے جہنم دیکھی ہے تو یہ فرشتے جواب میں کہتے ہیں کہ خد اکی قسم نہیں دیکھی ہے اللہ تعالیٰ اُن سے فرماتا ہے اگر وہ جہنم دیکھ لیتے تو اُن کی کیا کیفیت ہوتی تو یہ فرشتے جواب میں عرض کرتے ہیں کہ اگر یہ لوگ جہنم کو دیکھ لیتے تو بہت زیادہ اس سے بھاگتے اور بہت زیادہ اس سے ڈرتے رہتے اللہ تعالیٰ یہ سب کچھ سن کر ارشاد فرماتا ہے کہ اے فرشتوں میں تم کو گواہ بناتا ہوں کہ میں نے ان سب ذکر کرنے والوں کو بخش دیا ایک فرشتہ اُن میں سے عرض کرتا ہے اے پروردگار ان ذکر کرنے والے بندوں میں سے ایک بندہ کسی کام کے لئے جارہا تھا کہ وہاں آکر شامل ہو گیا لیکن اُن لوگوں میں سے نہیں تھا تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ وہ بھی ان کے پاس بیٹھنے والوں میں سے ہے اور قوم کے ساتھ بیٹھنے والا بد نصیب اور محروم نہیں رہتا ہے میں نے اس کو بھی بخش دیا ہے۔
اللہ تعالی سے دُعاگو ہوں کہ اللہ تعالی ہمیں تقویٰ جیسی عظیم دولت اور اپنی معرفت و محبت جیسی عظیم نعمت اور قربت جیسا عظیم انعام عطا فرمائے اور قارئین کیلئے اس کتاب کو نافع اور دادِ نجات بنائے اور اللہ تعالیٰ اور ایسے ہی موضوعات پر میرے قلم کو محو سفر رکھّے (آمین ثم آمین)
والسلام
جمیلہ شاہین