کتاب: الصادق الامین - صفحہ 84
کبھی ایسا بھی ہوتاکہ بارش نہ ہونے کے سبب قحط سالی ہوجاتی تو پورا قبیلہ مل کر لوٹ مار کرتا ، کیونکہ ان کے لیے اس کے سوا اور کوئی چارہ نہ ہوتا تھا۔
دور دراز علاقوں میں رہنے والے بہت سے لوگ سکھائے اور سُدھائے ہوئے خونخوار کُتوں کے ذریعہ حیوانات کا شکار کرتے تھے۔ اس طرح بہت سے بادیہ نشینوں کی روزی روٹی وحشی جانوروں کے شکار، لوٹ مار اور بھیڑ بکریوں کے پالنے سے حاصل ہوتی تھی۔ غربت ومحتاجی ، بھوک اور بدن پر کپڑے نہ ہونے کے سبب اُن کی حالت ناگفتہ بہ ہوتی تھی۔
****