کتاب: الصادق الامین - صفحہ 59
رہے گا،لوگ حج کا فریضہ ادا کریں گے، اور اس توحید خالص سے اپنے ربط وتعلق کی تجدید کریں گے، جس کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لیے ابراہیم علیہ السلام نے اِس مقدس گھرکو اپنے بیٹے اسماعیل علیہ السلام کے ساتھ مل کر بنایا تھا۔ [1] اسماعیل علیہ السلام، اُن کے بیٹے، اور اُن کی اولاد: اسماعیل علیہ السلام ’’ذبیح اللہ‘‘ کے لقب سے معروف ہوئے، اور قبیلۂ جُرہم کے اپنے سسرالیوں کے ساتھ بیتِ عتیق کے جوار میں رہنے لگے۔ پھر اللہ نے اسماعیل علیہ السلام کو جُرہمیوں، حجاز میں رہنے والے عمالقہ اور اہل یمن کا نبی بنا کر مبعوث کیا، اور خانۂ کعبہ کی دیکھ بھال، اور لوگوں کو توحیدِ خالص، ایک اللہ کی عبادت، اورانکارِ شرک کی دعوت دینے لگے، اور اسی راہ پر گامزن رہے، یہاں تک کہ اللہ نے انہیں ایک سو سینتیس (137) سال کی عمر میں اپنے پاس بلا لیا، اور خانۂ کعبہ کے باقی ماندہ حصہ (حِجریعنی حطیم) میں اپنی ماں ہاجرکے ساتھ دفن کر دیئے گئے۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں اُن کی بیوی بسّامہ بنت مضاض کے بطن سے بارہ بیٹے دیئے۔ محمد بن اسحاق نے ان کے نام بھی ذکر کیے ہیں،اورتورات کتاب پیدائش ، باب 25، آیت 13 میں آیا ہے کہ اسماعیل علیہ السلام کے بارہ بیٹے ہوئے ان کے نام مندرجہ ذیل ہیں : نابت، قیذار ، اوبئیل ، مبسام، مشماع، دومہ، مسا،حدار، تیما، یطور،نافیش اور قدمہ۔ یہ تمام لڑکے اپنے جُرہمی ننہالیوں کے ساتھ زندگی بسر کرتے رہے۔ ان میں سے دو مشہور ہوئے، نابت وقیذار۔باقی کے نشانات مٹ گئے، اور اُن کی خبریں ضائع ہوگئیں، ماہرینِ نسب کا اجماع ہے کہ ’’عدنان‘‘ جس تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نسب تحقیق کے ساتھ پہنچتا ہے، وہ انہی دونوں میں سے ایک کا بیٹا تھا۔ اور راجح یہ ہے کہ وہ قیذار کا بیٹا تھا۔ عدنان کے دو بیٹے ہوئے؛عکّ اور معدّ۔ عکّ یمن چلا گیا، اور وہاںاپنے سُسرالی رشتہ دار اشعریوں کے ساتھ رہنے لگا۔ معدّ بن عدنان مکہ میں ہی رہا، اُس کے چار بیٹے ہوئے؛ نِزار، قُضاعہ، قُنص اور اِیاد۔ قُنص کے کچھ کے سوا سارے لڑکے ختم ہوگئے، انہی باقی ماندہ میں سے نعمان بن منذر تھا۔ اِیاد کی اولاد ہوئی، اور سب اِیادی کہلائے۔ انہی میں سے قُسّ بن ساعدہ اِیادی تھا۔ قضاعہ کی اولاد یمن کے علاقہ حِمیرچلی گئی، اور وہیںاقامت پذیر ہوگئی۔ نِزار اپنے باپ کی طرح مکہ میں رہا، اور اس کے تین لڑکے ہوئے؛ مضر، ربیعہ اور اَنمار۔ مُضر کے دو لڑکے ہوئے، الیاس وعیلان۔ الیاس کے تین لڑکے ہوئے؛ مُدرکہ،طانجہ اور قمعہ۔ مُدرکہ کے دو لڑکے ہوئے؛ خزیمہ اورہذیل۔ خزیمہ کے چار لڑکے ہوئے؛ کنانہ، اَسد، اَسدہ اور ہون۔ کنانہ کے چار لڑکے ہوئے؛ یلکان ، نضر، مالک اور عبدمناۃ۔نضر کے دو لڑکے ہوئے؛ مالک اور مُخلد۔ مالک بن نضر کا ایک ہی لڑکا فہر نامی پیدا ہوا۔ فہر کے چار لڑکے ہوئے: غالب، محارب، حارث اور اَسد۔ غالب کے تین لڑکے پیدا ہوئے؛ لؤی، تیم اور قیس۔ لؤی بن غالب کے چار لڑکے ہوئے: کعب، عامر، سامہ اور عوف۔ کعب بن لوی کے تین لڑکے پیدا ہوئے؛ مُرّہ، عُدَیّ اور ہصیص۔ مُرّۃ بن کعب کے تین لڑکے ہوئے؛ کلاب، تیم اور یقظہ۔ کلاب بن مُرّۃ کے دو لڑکے ہوئے: قُصَیّ اور زُہرۃ۔ قُصَّی بن کلاب کے چار لڑکے ہوئے؛ عبد مناف، عبدالدار، عبد العُزّیٰ اور عبدقُصَیّ۔ عبدمناف کے چار لڑکے ہوئے؛ ہاشم، عبد شمس، مطلب اور نوفل۔ ہاشم کے چار لڑکے ہوئے؛ عبد المطلب، اَسد،
[1] ۔ مرجع سابق: ص/ 306۔