کتاب: الصادق الامین - صفحہ 55
کے رب کی طرف سے آواز آئی کہ آپ نے خواب سچ کر دکھلایا، اور آپ کا امتحان لیے جانے، اور اپنے رب کی طاعت وبندگی میں آپ کی سُرعت سے جو مقصود تھا وہ حاصل ہوگیا، جیسا کہ آپ نے اس سے پہلے اپنے جسم کو آگ کے حوالے کر دیا تھا، اور اپنا مال مہمانوں کے لیے خرچ کرتے رہے۔ اب آپ، آپ کی بیوی اور آپ کے بیٹے اسماعیل علیہ السلام کا ظاہر وبیّن امتحان پورا ہوگیا،اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
((وَنَادَيْنَاهُ أَن يَا إِبْرَاهِيمُ قَدْ صَدَّقْتَ الرُّؤْيَا ۚ إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ إِنَّ هَـٰذَا لَهُوَ الْبَلَاءُ الْمُبِينُ وَفَدَيْنَاهُ بِذِبْحٍ عَظِيمٍ)) [الصافّات:104-107]
’’اور ہم نے انہیں آواز دی کہ اے ابراہیم! آپ نے خواب سچ کر دکھایا، بے شک ہم نیک لوگوں کو ایسا ہی اچھا بدلہ دیتے ہیں، یقینا یہ ایک واضح آزمائش تھی۔ اور ہم نے اس کے فدیہ کے طور پر ایک بڑا جانور بھیج دیا۔‘‘
یعنی ہم نے اُن کے بیٹے کے فدیہ کے طور پر ایک بڑا بکرا بھیج دیا۔
تیسرا سفر:
تیسری بار جب ابراہیم علیہ السلام مکہ آئے تو بے چاری مائی ہاجر کا انتقال ہوچکا تھا، اور اسماعیل علیہ السلام نے قبیلۂ جرہم کی ایک عورت سے شادی کر لی تھی جس کا نام بجداء بنت سعد تھا۔ ابراہیم کو اسماعیل علیہما السلام نہیں ملے، اُن کی بیوی ملی، جب اُس سے اسماعیل علیہ السلام کے بارے میں پوچھا، تو تنگئ عیش کی شکایت کرنے لگی، اور اللہ کے شکر وستائش کا کوئی کلمہ اس کی زبان پر نہ آیا۔
ابراہیم علیہ السلام نے اس سے کہا کہ جب تیرا شوہر آئے تو اسے میرا سلام کہنا، اور کہنا کہ وہ اپنے دروازہ کی چوکھٹ بدل دے۔ اسماعیل علیہ السلام جب گھر واپس آئے تو کسی نئی بات کا احساس کرکے اپنی بیوی سے پوچھا کہ کیا کوئی آدمی آیا تھا؟ اس نے بتایا کہ ہاں، ایسا ایسا ایک بوڑھا آدمی آیا تھا، اُس نے تمہارے بارے میں دریافت کیا، تو میں نے اُسے بتایا، اور یہ بھی پوچھا کہ ہمارا گزر بسر کیسا ہورہا ہے؟ تو میں نے اپنی تنگیٔ حال اور قلت ِرزق کی شکایت کی۔
اسماعیل علیہ السلام نے پوچھا، توکیا انہوں نے تمہیں کوئی بات مجھے کہنے کو کہی تھی؟ اس نے کہا: ہاں، کہا تھا کہ میں تمہیں اُن کاسلام پہنچا دوں، اور کہہ دوں کہ تم اپنے دروازہ کی چوکھٹ بدل دو۔ اسماعیل علیہ السلام نے کہا: وہ میرے باپ تھے، اور مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہیں چھوڑ دوں، اس لیے تم اپنے گھر والوں کے پاس چلی جاؤ۔
پھر اسماعیل علیہ السلام نے ایک دوسری عورت سے شادی کی، اس کا نام بَسَّامہ تھا، جو قبیلۂ جُرہم کے سردارمضاض ابن عمروکی بیٹی تھی،اسماعیل علیہ السلام کو اللہ نے اس سے بارہ بیٹے عطا کیے، جیسا کہ آئندہ اس کا بیان ہو گا۔
چوتھا سفر:
چوتھی بار ابراہیم علیہ السلام اسماعیل علیہ السلام کے پاس ایک لمبی مدت کے بعد آئے، اس بار بھی اسماعیل علیہ السلام گھر میں نہیں تھے، ان کی بیوی سے پوچھا تو بتایا کہ وہ تلاش رِزق میں باہر گئے ہیں۔ ابراہیم علیہ السلام نے پوچھا کہ تم لوگ کیسے ہو؟ اور ان کے گزر اوقات کے بارے میں پوچھا، تو اس نے کہا کہ ہم لوگ خیریت اور وُسعتِ رزق کے ساتھ ہیں، اور اللہ عز وجل کی بڑی تعریف کی۔ ابراہیم علیہ السلام نے پوچھا: تم لوگ کیا کھاتے ہو؟ کہا: گوشت۔ پوچھا: پیتے کیا ہو؟ کہا: پانی، تو دعا کی کہ اے میرے