کتاب: الصادق الامین - صفحہ 48
ہے، اور ساحلِ سمندر کے مقابل پہاڑوں سے مختلف وادیاں نکل کر اُس طرف جاتی ہیں، یہ پہاڑ سراۃ نامی پہاڑی سلسلے کا ہی حصہ ہے جو جزیرۂ عرب میں شمالی حجاز سے شمالی عدن تک پھیلا ہوا ہے۔ ان پہاڑوں کے پیچھے کشادہ پتھریلا علاقہ ہے جو مشرق کی جانب بڑھتا چلا جاتا ہے، یہاں تک کہ ایک طویل وعریض چٹیل میدان میں بدل جاتا ہے جو صحرائے دھناء تک پھیلا ہوا ہے۔ تہامۂ یمن کے جنوب مشرق میں ’’عدن‘‘ کا علاقہ ہے جس میں کئی پتھریلے علاقے ہیں، اور اُن کے درمیان کئی وادیاں ہیں جو مختلف خشک دریاؤں کے باقی ماندہ حصّے ہیں۔ علاقۂ عدن کے مشرق میں حضرموت کا علاقہ ہے جو بحرِ عرب یا بحرِ یمن کے ساحل پر پھیلا ہوا ہے، اور شمال میں صحرائے ربع الخالی کے علاقہ تک پہنچتا ہے۔ اِسی یمنی علاقہ کا ایک حصہ’’ظفار‘‘ نام کی آبادی ہے جو سیحوت سے حدودِ عُمان تک گیا ہوا ہے۔ ظفار سے متصل عُمان کا علاقہ ہے جو موجِ دریا کے مشابہ پتھریلی زمین اور نرم ساحلی زمین پر مشتمل ہے۔ اس کے بعض علاقوں میں عام پانی کے چشمے، اور معدنیاتی پانی کے چشمے پائے جاتے ہیں، جو بسا اَوقات بہت زیادہ گرم ہوتے ہیں۔ عُمان کے علاقہ میں کئی پُرانے شہر ہیں، مثال کے طور پر صحار اور دُبا نامی شہر، جو قدیم زمانہ میں اہم شہروں میں شمار ہوتے تھے۔ وہاں عہدِ جاہلیت کے بازاروں میں سے ایک بازار بھی لگتا تھا۔ اس کے باشندے قبائل اَزد اور نزوہ سے تعلق رکھتے تھے۔ عُمان کے باشندوں کا شمار بحری اقوام میں ہوتا ہے، اور زمانۂ قدیم سے اِن کے تعلقات افریقہ اور ہندوستا ن کے ساحلی علاقوں سے رہے ہیں۔[1] ****
[1] ۔ مکہ، فی عصر قبل الإسلام: ص/15۔26۔