کتاب: الصادق الامین - صفحہ 435
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے نکلا، وہ یہ تھا کہ اے عائشہ ! خوش ہوجاؤ، اللہ نے تمہاری براء ت بیان کردی۔ میری والدہ نے مجھ سے کہا: اُٹھو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا شکریہ ادا کرو، میں نے کہا: اللہ کی قسم! میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا شکریہ ادا نہیں کروں گی، اور اللہ کے سوا کسی کی تعریف نہیں کروں گی، جس نے میری براء ت بیان کی ہے، سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہما فرماتی ہیں: اللہ عزوجل نے مندرجہ ذیل دس آیتیں نازل فرمائی : ((إِنَّ الَّذِينَ جَاءُوا بِالْإِفْكِ عُصْبَةٌ مِّنكُمْ ۚ لَا تَحْسَبُوهُ شَرًّا لَّكُم ۖ بَلْ هُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ ۚ لِكُلِّ امْرِئٍ مِّنْهُم مَّا اكْتَسَبَ مِنَ الْإِثْمِ ۚ وَالَّذِي تَوَلَّىٰ كِبْرَهُ مِنْهُمْ لَهُ عَذَابٌ عَظِيمٌ ﴿11﴾ لَّوْلَا إِذْ سَمِعْتُمُوهُ ظَنَّ الْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بِأَنفُسِهِمْ خَيْرًا وَقَالُوا هَـٰذَا إِفْكٌ مُّبِينٌ ﴿12﴾ لَّوْلَا جَاءُوا عَلَيْهِ بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ ۚ فَإِذْ لَمْ يَأْتُوا بِالشُّهَدَاءِ فَأُولَـٰئِكَ عِندَ اللَّـهِ هُمُ الْكَاذِبُونَ ﴿13﴾ وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّـهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ لَمَسَّكُمْ فِي مَا أَفَضْتُمْ فِيهِ عَذَابٌ عَظِيمٌ ﴿14﴾ إِذْ تَلَقَّوْنَهُ بِأَلْسِنَتِكُمْ وَتَقُولُونَ بِأَفْوَاهِكُم مَّا لَيْسَ لَكُم بِهِ عِلْمٌ وَتَحْسَبُونَهُ هَيِّنًا وَهُوَ عِندَ اللَّـهِ عَظِيمٌ ﴿15﴾ وَلَوْلَا إِذْ سَمِعْتُمُوهُ قُلْتُم مَّا يَكُونُ لَنَا أَن نَّتَكَلَّمَ بِهَـٰذَا سُبْحَانَكَ هَـٰذَا بُهْتَانٌ عَظِيمٌ ﴿16﴾ يَعِظُكُمُ اللَّـهُ أَن تَعُودُوا لِمِثْلِهِ أَبَدًا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ﴿17﴾ وَيُبَيِّنُ اللَّـهُ لَكُمُ الْآيَاتِ ۚ وَاللَّـهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ ﴿18﴾ إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَن تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ۚ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ ﴿19﴾ وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّـهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ وَأَنَّ اللَّـهَ رَءُوفٌ رَّحِيمٌ)) [النور:11-20] ’’ بے شک جن لوگوں نے (عائشہ پر) تہمت لگائی ہے، وہ تم ہی میں کا ایک چھوٹا گروہ ہے، تم لوگ اس بہتان تراشی کو اپنے لیے برا نہ سمجھو، بلکہ اس میں تمہارے لیے خیر ہے، ان میں سے ہر آدمی کو اپنے کیے کے مطابق گناہ ہوگا، اور ان میں سے جس نے اس افترا پردازی کی ابتدا کی ہے اس کے لیے بڑا عذا ب ہے، جب تم لوگوں نے یہ بات سنی تومسلمان مردوں اورعورتوں نے اپنے ہی جیسے مسلمان مردوں اورعورتوں کے بارے میں اچھا گمان کیوں نہیں کیا، اور کیوں نہیں کہہ دیا کہ یہ توکھلم کھلا بہتان ہے، افتراپردازوں نے اپنی سچائی پر چار گواہ کیوں نہیں پیش کیے، پس جب وہ چار گواہ نہیں لاسکے تووہی لوگ اللہ کے نزدیک پکّے جھوٹے ہیں، اور اگر تم پر دنیا وآخرت میں اللہ کا فضل اوراس کی رحمت نہ ہوتی تو اس بارے میں تمہاری چہ میگوئیوں کی وجہ سے تمہیں ایک بڑا عذاب آلیتا، جب تم لوگ اس بہتان کو ایک دوسرے سے نقل کرتے تھے، اور اپنی زبان پر ایسی بات لاتے تھے جس کا تمہیں کوئی علم نہیں تھا، اور تم لوگ اسے ایک معمولی بات سمجھتے تھے، حالانکہ وہ اللہ کے نزدیک بہت بڑی تھی، اور جب تم لوگوں نے یہ جھوٹی خبر سنی تو کیوں نہیں کہا: ہمارے لیے یہ مناسب نہیں کہ ایسی بات کریں، اے ہمارے رب! تو تمام عیوب سے پاک ہے، یہ تو بہت بڑا بہتان ہے،اللہ تمہیں نصیحت کرتا ہے کہ اگر تم مسلمان ہو تو دوبارہ کبھی ایسی غلطی نہ کرنا، اور اللہ تمہارے لیے اپنی آیتوں کو کھول کر بیان کرتا ہے، اور اللہ خوب جاننے والا، بڑی حکمتوں والا ہے، جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایمان والوں کے درمیان بدکاری رواج پائے، ان کے لیے دنیا