کتاب: الصادق الامین - صفحہ 40
کسوٹی پر پرکھا، اور دودھ کو دودھ اور پانی کو پانی کردکھایا، جس کا نتیجہ یہ سامنے آیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ مبارکہ سے متعلق ہر صحیح بات الگ کر لی گئی۔
اس سلسلہ میں اس بات کو جاننا ازبس ضروری ہے کہ بہت سی طویل تفصیلات جو سیرتِ نبویہ کی قدیم ترین کتابوں میں ملتی ہیں، اگرچہ وہ حدیثِ صحیح کی شرطوں پر پوری نہیں اُترتیں، لیکن اُن کی بنیادی باتیں صحیحین اور دیگر کتبِ احادیث میں صحیح سندوں سے ثابت ہیں ۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ان تفصیلات کا بیشتر حصہ مجموعی طور پر ثابت ہے، اور انہیں درخورِ اعتناء نہ سمجھنا اسلام کی ابتدائی تاریخ اور سیرتِ نبویہ کے ساتھ ظلم ہوگا۔ چونکہ امام بخاری ، امام مسلم اور دیگر ائمۂ حدیث کی شدید ترین شرطوں پر وہ تفصیلات پوری نہیں اُتریں، اس لیے انہوں نے ان تفصیلات کو اپنی کتابوں میں جگہ نہیں دی، اور اس لیے بھی کہ اسلامی شرائع واحکام کے اثبات کے لیے ان تفصیلات کی چنداں ضرورت نہیں تھی۔ اور اس کی سب سے بڑی دلیل امام بخاری رحمہ اللہ کی کتاب (الادب المفرد) ہے جس میں انہوں نے اخلاقیاتِ مسلم سے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیش قیمت اَحادیث اور صحابۂ کرام کے آثار جمع کردیئے ہیں۔ اور یہ کتاب اَخلاقیات کے باب میں ایک گنج گرانمایہ ہے، لیکن امام بخاری رحمہ اللہ نے اُن میں سے اکثر احادیث وآثار کو اپنی کتاب الصحیح میں جگہ نہیں دی ہے۔
ج-آسمانی کتابوں کے موضوع والی کتب سے استفادہ:
میں نے اُن کتابوں سے بھی استفادہ کیا ہے جن کا موضوع آسمانی کتابیں رہی ہیں ، اُن میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے متعلق اُن علامات وبشارات کو ذکر کیا گیا ہے جو اُن آسمانی کتابوں میں بے شمار تحریفات کے باوجود اب تک موجود ہیں۔اسی طرح میں نے اُن کتابوں سے بھی بھر پور استفادہ کیا ہے جن میں زمانۂ جاہلیت میں بلادِ عربیہ، اقوامِ عرب اور اُن میں رائج قدیم مذاہب واَدیان سے متعلق تفصیلات آئی ہیں۔
9- میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اُن خطوط میں سے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے زمانہ کے بادشاہوں اور امراء کو لکھے تھے، پانچ کے عکس شاملِ طباعت کردیئے ہیں ، تاکہ ہمارے قارئین رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوتی کوششوں کے ضمن کے اس عظیم تاریخی سرمایہ پر بھی ایک نظر ڈال لیں ، نیز ستائیس یا اٹھائیس جغرافیائی نقشوں کو بھی میں اہتمام کے ساتھ شائع کررہا ہوں جو غزواتِ نبوی، جہادی معرکوں ، مکہ اور مدینہ کے قدیم تاریخی مواقع اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرتِ مدینہ کے راستے اور دیگر اُن جگہوں کو واضح کرتے ہیں جہاں رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دعوتی اَسفار میں قدم رنجہ فرمایا تھا۔
10- میں امّ عبداللہ السلفی کا تہِ دل سے شکر ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے ،اپنے اللہ سے اجروثواب کی امید لگائے، میری ہر طرح کی مدد اور ہمت افزائی کی ، یہاں تک کہ میں نے ربّ العالمین کی توفیق وتائید سے اس مبارک کتاب کو پایۂ تکمیل تک پہنچایا۔ فللّہ الفضل والمِنّۃ۔ اللہ تعالیٰ انہیں ایسا اچھا بدلہ دے جیسا وہ اپنے نیک بندوں کو دیتا ہے۔
آخر میں،میں عزیزم محمد فیاض احمد تیمی کا شکر ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے پورے صبر اور دلجمعی کے ساتھ کمپیوٹرپر کتاب