کتاب: الصادق الامین - صفحہ 39
وعرفان کی راہیں روشن کرے گی ۔ نیز میں نے بہت سے ایسے شبہات کی علمی دلائل کے ذریعہ تردید کی ہے جنہیں دشمنانِ اسلام اور اسلام کی طرف اپنی نسبت کرنے والے اُن کے شاگردوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ، امہات المؤمنین اور دینِ اسلام کے اصول ومبادی کے خلاف پھیلایا ہے۔ 8- اس کتاب کی تیاری میں، میں نے مندرجہ ذیل اہم مراجع ومصادر سے استفادہ کیا ہے: 1- قرآن کریم : جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کے باب میں اہم ترین مرجع ہے، جیسا کہ اُم المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کا قول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خُلقِ کریم کا منبع قرآن تھا۔ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایاہے: ((وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ)) [القلم:4] ’’اور آپ یقینا عظیم اخلاق والے ہیں۔‘‘ اور فرمایاہے: ((فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللَّـهِ لِنتَ لَهُمْ ۖ وَلَوْ كُنتَ فَظًّا غَلِيظَ الْقَلْبِ لَانفَضُّوا مِنْ حَوْلِكَ ۖ)) [آلِ عمران:159] ’’آپ محض اللہ کی رحمت سے اُن لوگوں کے لیے نرم ہوئے ہیں ، اور اگر آپ بدمزاج اور سخت دل ہوتے تو وہ آپ کے پاس سے چھٹ جاتے۔‘‘ نیز فرمایا ہے: ((لَقَدْ جَاءَكُمْ رَسُولٌ مِّنْ أَنفُسِكُمْ عَزِيزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِيصٌ عَلَيْكُم بِالْمُؤْمِنِينَ رَءُوفٌ رَّحِيمٌ)) [التوبہ:128] ’’مسلمانو! تمہارے لیے تم ہی میں سے ایک رسول آئے ہیں جن پر ہر وہ بات شاق گزرتی ہے جس سے تمہیں تکلیف ہوتی ہے، تمہاری ہدایت کے بڑے خواہشمند ہیں، مومنوں کے لیے نہایت شفیق ومہربان ہیں۔‘‘ ب- احادیثِ نبویہ کی معتمد کتابیں: جن میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت ، اَخلاقِ کریمہ، اور زندگی کے تمام اُمور سے متعلق صحیح اَحادیث وآثار کا ایک بہت قیمتی سرمایہ موجود ہے، جو اُن صحابہ کرام کی روایتوں کے ذریعہ ہم تک پہنچا ہے ، جنہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت پائی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ طیبہ کا بہت ہی قریب سے مشاہدہ کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق چھوٹی بڑی تمام جزئیات کو جمع کیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پورے اسلام کو سیکھا، اور پھر پوری امانت کے ساتھ اُن تمام تفصیلات کو ہم تک منتقل کیا۔ جب مرورِ زمانہ کے ساتھ اسلام کے دشمنوں نے جھوٹی حدیثیں گھڑ کر اس عظیم علمی وادبی سرمایہ کو داغدار کرنا چاہا تو اللہ تعالیٰ نے محدثینِ عظام کی جماعت کو پیدا کیا جنہوں نے ایک ایک حدیث اور ایک ایک اَثرکو معیارِ صدق و کذب کی