کتاب: الصادق الامین - صفحہ 35
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم مقدمۂ کتاب ساری تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو پوری کائنات کا مالک اور پالنہار ہے، اور جس کے لیے الوہیت وربوبیت کی گواہی اس کی تمام مخلوقات اور کائنات کا ذرّہ ذرّہ دے رہا ہے۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور اس کا کوئی شریک نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس کے بندے اور رسول ہیں۔ اللہ نے انہیں سارے عالم کے لیے رحمت ، ایمان والوں کے لیے امام اور تمام بنی نوع انسان کے لیے دلیل وحجت بناکر بھیجا تھا۔ قارئین کرام! 1- نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پاکیزہ سیرت تمام بنی نوع انسان کے لیے بالعموم اور امتِ مسلمہ کے لیے بالخصوص اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ((وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ)) [الأنبیائ:107] ’’اور ہم نے آپ کو سارے جہانوں کے لیے سراپا رحمت بناکر بھیجا ہے۔‘‘ نیز فرمان ہے: ((وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا كَافَّةً لِّلنَّاسِ بَشِيرًا وَنَذِيرًا وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ)) [سبأ:28] ’’اور ہم نے آپ کو تمام بنی نوع انسان کے لیے خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا بناکر بھیجاہے اور لیکن اکثر لوگ اس حقیقت سے بے خبر ہیں۔‘‘ اور اُمتِ مسلمہ کو خاص طور سے اس نعمت کی عظمت کا احساس دلاتے ہوئے اللہ عزوجل نے فرمایا ہے: ((لَقَدْ مَنَّ اللَّـهُ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولًا مِّنْ أَنفُسِهِمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِن كَانُوا مِن قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ)) [آل عمران:164] ’’یقینا اللہ کا مومنوں پر یہ احسان ہے کہ اس نے ان کے لیے انہی میں سے ایک رسول بھیجا، جو اس کی آیتوں کی ان لوگوں پر تلاوت کرتے ہیں ، اورانہیں پاک کرتے ہیں، اور انہیں کتاب وحکمت کی تعلیم دیتے ہیں، جبکہ اس سے پہلے وہ لوگ کھلی گمراہی میں تھے۔‘‘ نیز فرمایا :