کتاب: الرحیق المختوم - صفحہ 936
صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے چہرے پر لوگوں کی اس حرکت کا ناگوار اثر پڑ رہا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’اے سعد ! واللہ! ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تم کو مسلمانوں کا یہ کام ناگوار ہے۔‘‘ انہوں نے کہا : جی ہاں ! اللہ کی قسم اے اللہ کے رسول ! یہ اہل ِ شرک کے ساتھ پہلا معرکہ ہے جس کا موقع اللہ نے ہمیں فراہم کیا ہے۔ اس لیے اہلِ شرک کو باقی چھوڑنے کے بجائے مجھے یہ بات زیادہ پسند ہے کہ انہیں خوب قتل کیا جائے اور اچھی طرح کچل دیا جائے۔‘‘ 7۔ اس جنگ میں حضرت عکاشہ بن محصن اسدی رضی اللہ عنہ کی تلوار ٹوٹ گئی۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ آپ نے انہیں لکڑی کا ایک پھٹا تھمادیا اور فرمایا: عکاشہ رضی اللہ عنہ ! اسی سے لڑائی کرو۔ عکاشہ رضی اللہ عنہ نے اسے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے لے کر ہلا یا تو وہ ایک لمبی ، مضبوط اور چم چم کرتی ہوئی سفید تلوار میں تبدیل ہوگیا۔ پھر انہو ں نے اسی سے لڑائی کی یہاں تک کہ اللہ نے مسلمانوں کو فتح نصیب فرمائی۔ اس تلوار کا نام عون ____یعنی مدد ___رکھا گیا تھا۔ یہ تلوار مستقلاً حضرت عکاشہ رضی اللہ عنہ کے پاس رہی اوروہ اسی کو لڑائیوں میں استعمال کرتے رہے یہاں تک کہ دَورِ صدیقی میں مرتدین کے خلاف جنگ کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔ اس وقت بھی یہ تلوار اُن کے پاس ہی تھی۔ 8۔ خاتمۂ جنگ کے بعد حضرت مُصعب بن عمیر عبدری رضی اللہ عنہ اپنے بھائی ابو عزیر بن عُمیر عبدری کے پاس سے گزرے۔ ابو عزیز نے مسلمانوں کے خلاف جنگ لڑی تھی اور اس وقت ایک انصاری صحابی اِس کا ہاتھ باندھ رہے تھے۔ حضرت مصعب رضی اللہ عنہ نے اس انصاری سے کہا : ’’اس شخص کے ذریعے اپنے ہاتھ مضبوط کرنا، اس کی ماں بڑی مالدار ہے وہ غالبا ً تمہیں اچھا فدیہ دے گی ۔‘‘ اس پر ابوعزیز نے اپنے بھائی مُصعب رضی اللہ عنہ سے کہا : کیا میرے بارے میں تمہاری یہی وصیت ہے ؟ حضرت مصعب نے فرمایا : (ہاں) تمہارے بجائے یہ …انصاری …میرا بھائی ہے۔ 9۔ جب مشرکین کی لاشوں کو کنویں میں ڈالنے کا حکم دیا گیا اور عتبہ بن ربیعہ کو کنویں کی طرف گھسیٹ کر لے جایا جانے لگا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے صاحبزادے حضرت ابو حذیفہ رضی اللہ عنہ کے چہرے پر نظر ڈالی ، دیکھا تو غمزدہ تھے ، چہرہ بدلا ہوا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ابو حذیفہ ! غالبا ً اپنے والد کے سلسلے میں تمہارے دل کے اندر کچھ احساسات ہیں ؟‘‘ انہوں نے کہا :’’ نہیں واللہ، یا رسول اللہ !