کتاب: الرحیق المختوم - صفحہ 853
سے فرمایا: مجھے تمہارا مقامِ ہجرت دکھلایا گیا ہے۔ یہ لاوے کی دوپہاڑوں کے درمیان واقع ایک نخلستانی علاقہ ہے۔ اس کے بعد لوگوں نے مدینے کی جانب ہجرت کی۔ عام مہاجرین حبشہ بھی مدینہ ہی آگئے۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے بھی سفرِ مدینہ کے لیے سازوسامان تیار کرلیا۔ (لیکن) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا : ذرا رُکے رہو کیونکہ توقع ہے مجھے بھی اجازت دے دی جائے گی۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: میرے باپ آپ پر فدا۔ کیا آپ کو اس کی امید ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہاں۔ اس کے بعد ابوبکر رضی اللہ عنہ رکے رہے۔ تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر کریں۔ ان کے پاس دو اونٹنیاں تھیں۔ انھیں بھی چار ماہ تک ببول کے پتوں کا خوب چارہ کھلایا۔[1] ٭٭٭