کتاب: الرحیق المختوم - صفحہ 822
بھی گوارا نہ تھا کہ آپ کے متعلق کسی سے پوچھوں۔چنانچہ میں زمزم کا پانی پیتا اور مسجد حرام میں پڑا رہتا۔ آخر میرے پاس سے علی رضی اللہ عنہ کا گزر ہوا۔ کہنے لگے: آدمی اجنبی معلوم ہوتا ہے۔ میں نے کہا : جی ہاں۔ انہوں نے کہا: اچھا توگھر چلو۔ میں ان کے ساتھ چل پڑا۔ نہ وہ مجھ سے کچھ پوچھ رہے تھے نہ میں ان سے کچھ پوچھ رہا تھا اور نہ انہیں کچھ بتاہی رہا تھا۔ صبح ہوئی تومیں اس ارادے سے پھر مسجد حرام گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق دریافت کروں ، لیکن کوئی نہ تھا جو مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق کچھ بتا تا۔ آخر میرے پاس پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ گزرے (دیکھ کر) بولے: اس آدمی کوابھی اپنا ٹھکانہ معلوم نہ ہوسکا ؟ میں نے کہا : نہیں۔ انہوں نے کہا :اچھا تو میرے ساتھ چلو۔ اس کے بعد انہوں نے کہا: اچھا تمہارا معاملہ کیا ہے ؟ اور تم کیوں اس شہر میں آئے ہو ؟ میں نے کہا: آپ راز داری سے کام لیں تو بتاؤں۔ انہوں نے کہا : ٹھیک ہے میں ایسا ہی کروں گا۔ میں نے کہا : مجھے معلوم ہوا ہے کہ یہاں ایک آدمی نمودار ہوا ہے ، جو اپنے آپ کو اللہ کا نبی بتاتا ہے، میں نے اپنے بھائی کو بھیجا کہ وہ بات کر کے آئے مگراس نے پلٹ کر کوئی تشفی بخش بات نہ بتلائی۔ اس لیے میں نے سوچا کہ خود ہی ملاقات کر لوں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا : بھئ تم صحیح جگہ پہنچے، دیکھو میرا رخ انھی کی طرف ہے۔ جہاں میں گھسوں وہاں تم بھی گھس جانا اور ہاں ! اگر میں کسی ایسے شخص کو دیکھوں گا جو تمہارے لیے خطرہ ہے تو دیوار کی طرف اس طرح جا رہوں گا گویا اپنا جوتا ٹھیک کررہا ہوں ، لیکن تم راستہ چلتے رہنا۔ اس کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ روانہ ہوئے اور میں بھی ساتھ ساتھ چل پڑا۔ یہاں تک کہ وہ اندر داخل ہوئے، اور میں بھی ان کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جا داخل ہوا اور عرض پر داز ہوا کہ آپ( صلی اللہ علیہ وسلم )مجھ پر اسلام پیش کریں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام پیش فرمایا اور میں وہیں مسلمان ہوگیا۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا : اے ابوذر ! اس معاملے کو پس پردہ رکھو اور اپنے علاقے میں واپس چلے جاؤ۔ جب ہمارے ظہور کی خبر ملے تو آجانا۔ میں نے کہا : اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے میں تو ان کے درمیان ببانگ دہل اس کا اعلان کروں گا۔ اس کے بعد میں مسجد الحرام آیا۔ قریش موجود تھے۔ میں نے کہا : قریش کے لوگو! أشہد أن لا إلٰہ إلا اللّٰہ وأشہد أن محمدا عبدہ ورسولہ ’’میں شہادت دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں شہادت دیتا ہوں کہ محمد،