کتاب: الرحیق المختوم - صفحہ 809
﴿ فِي بِضْعِ سِنِينَ للّٰهِ الْأَمْرُ مِنْ قَبْلُ وَمِنْ بَعْدُ وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ ، بِنَصْرِ اللّٰهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ﴾ (۳۰: ۴ ،۵)
’’یعنی اس دن اہل ایمان بھی اللہ کی (ایک خاص ) مدد سے خوش ہوجائیں گے۔‘‘
(اور آگے چل کر اللہ کی یہ مدد جنگ بدر کے اندر حاصل ہونے والی عظیم کامیابی اور فتح کی شکل میں نازل ہوئی )
قرآن کے علاوہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی مسلمانوں کو وقتاً فوقتاً اس طرح کی خوشخبری سنایا کرتے تھے۔ چنانچہ موسم حج میں آپ عکاظ ، مجنہ اور ذو المجاز کے بازاروں میں لوگوں کے اندر تبلیغ کے لیے تشریف لے جاتے توصرف جنت ہی کی بشارت نہیں دیتے تھے، بلکہ دوٹوک لفظوں میں اس کا بھی اعلان فرماتے تھے :
(( یا أیہا الناس قولو لا الہ الا اللّٰه تفلحوا وتملکوا بہا العرب وتدین لکم بہا العجم فاذا متم کنتم ملوکاً فی الجنۃ)) [1]
’’لوگو! لاالٰہ الا اللہ کہو کامیاب رہو گے اور اس کی بدولت عرب کے بادشاہ بن جاؤ گے اور اس کی وجہ سے عجم بھی تمہارے زیر نگیں آجائے گا۔ پھر جب تم وفات پاؤ گے تو جنت کے اندر بادشاہ رہوگے۔‘‘
یہ واقعہ پچھلے صفحات میں گزرچکا ہے کہ جب عتبہ بن ربیعہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو متاعِ دنیا کی پیشکش کر کے سودے بازی کرنی چاہی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں حمٓ تنزیل السجدہ کی آیات پڑھ کر سنائیں تو عتبہ کو یہ توقع بندھ گئی کہ انجام کار آپ غالب رہیں گے۔
اسی طرح ابوطالب کے پاس آنے والے قریش کے آخری وفد سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جو گفتگو ہوئی تھی اس کی بھی تفصیلات گزرچکی ہیں۔ اس موقعے پر بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوری صراحت کے ساتھ فرمایا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے صرف ایک بات چاہتے ہیں جسے وہ مان لیں تو عرب ان کا تابع فرمان بن جائے گا ، اور عجم پر ان کی بادشاہت قائم ہوجائے۔
حضرت خباب بن ارت رضی اللہ عنہ کا ارشاد ہے کہ ایک بار میں خدمتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر ہوا، آپ کعبہ کے سائے میں ایک چادر کو تکیہ بنائے تشریف فرما تھے۔ اس وقت ہم مشرکین کے ہاتھوں سختی سے دوچار تھے۔ میں نے کہا : کیوں نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ سے دعا فرمائیں۔ یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھ بیٹھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ سرخ ہوگیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جولوگ تم سے پہلے تھے، ان کی ہڈیوں تک گوشت اور اعصاب میں لوہے