کتاب: الرحیق المختوم - صفحہ 656
فرمائی کہ رابطہ کو اعلان مقابلہ کے بعد ایک ہزار سے زائد (یعنی ۱۱۸۲) مقالات موصول ہوئے، جن کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد ابتدائی کمیٹی نے ایک سو تراسی (۱۸۳) مقالات کو مقابلے کے لیے منتخب کیا اور آخری فیصلے کے لیے انہیں وزیر تعلیم شیخ حسن بن عبداللہ آل الشیخ کی سرکردگی میں قائم ماہرین کی ایک آٹھ رکنی کمیٹی کے حوالے کردیا۔ کمیٹی کے یہ آٹھوں ارکان ملک عبدالعزیز یونیورسٹی جدہ کی شاخ کلیۃ الشریعہ (اور اب جامعہ اُم القری ) مکہ مکرمہ کے استاد اور سیرت ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور تاریخ اسلام کے ماہر اور متخصص ہیں۔ ان کے نام یہ ہیں : ٭ ڈاکٹر ابراہیم علی شعوط ٭ ڈاکٹر احمد سید دراج ٭ ڈاکٹر عبد الرحمن فہمی محمد ٭ ڈاکٹر فائق بکر صواف ٭ ڈاکٹر محمد سعید صدیقی ٭ ڈاکٹر شاکر محمود عبد المنعم ٭ ڈاکٹر فکری احمد عکاز ٭ ڈاکٹر عبد الفتاح منصور ان اساتذہ نے مسلسل چھان بین کے بعد متفقہ طور پر پانچ مقالات کو ذیل کی ترتیب کے ساتھ انعام کا مستحق قرار دیا : 1۔ الرحیق المختوم (عربی) تالیف صفی الرحمن مبارکپوری جامعہ سلفیہ ، بنارس ، ہند (اوّل ) 2۔ خاتم النبییّن صلی اللہ علیہ وسلم (انگریزی) ڈاکٹر ماجد علی خان جامعہ ملیہ اسلامیہ ، دہلی ، ہند (دوم ) 3۔ پیغمبر اعظم وآخر (اُردو) تالیف ڈاکٹر نصیر احمد ناصر وائس چانسلر جامعہ اسلامیہ ، بہاوّلپور ، پاکستان (سوم) 4۔ منتقی النقول فی سیرۃ اعظم رسول(عربی) تالیف شیخ حامد محمود بن محمد منصور لیمود ، جیزہ، مصر (چہا رم ) 5۔ سیرۃ نبی الہدیٰ والرحمۃ (عربی) استاد عبد السلام ہاشم حافظ مدینہ منورہ، مملکت سعودیہ عربیہ (پنجم) نائب سکریٹری جنرل محترم شیخ علی المختار نے ان توضیحات کے بعد حوصلہ افزائی، مبارکباد اور دعائیہ کلمات پر اپنی تقریر ختم کردی۔ اس کے بعد مجھے اظہارِ خیال کی دعوت دی گئی۔ میں نے اپنی مختصر سی تقریر میں رابطہ کو ہندوستان کے اندر دعوت وتبلیغ کے بعض ضروری اور متروک گوشوں کی طرف توجہ دلائی اور اس کے متوقع اثرات ونتائج پر روشنی ڈالی۔ رابطہ کی طرف سے اس کا حوصلہ افزا جواب دیا گیا۔ اس کے بعد امیر محترم سعود بن عبد المحسن نے ترتیب وار پانچوں انعامات تقسیم فرمائے اور تلاوتِ قرآن مجید