کتاب: الرحیق المختوم - صفحہ 1281
سب سے زیادہ صحیح مصداق آپ تھے۔ یغضی حیاء ویغضی من مہابتہ فلا یکلم إلا حین یبتسم آپ حیاء کے سبب نگاہ پست رکھتے ہیں۔ اور آپ کی ہیبت کے سبب نگاہیں پست رکھی جاتی ہیں، چنانچہ آپ سے اسی وقت گفتگو کی جاتی جب ہے آپ تبسم فرمارہے ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ عادل ، پاک دامن ، صادق اللہجہ اور عظیم الامانتہ تھے۔ اس کا اعتراف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دوست دشمن سب کو ہے۔ نبوت سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو امین کہا جاتا تھا۔ اور دور ِ جاہلیت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس فیصلے کے لیے مقدمات لائے جاتے تھے۔ جامع ترمذی میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک بار ابو جہل نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا : ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جھوٹا نہیں کہتے، البتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو کچھ لے کرآئے ہیں اسے جھٹلاتے ہیں۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی : ﴿ فَإِنَّهُمْ لَا يُكَذِّبُونَكَ وَلَكِنَّ الظَّالِمِينَ بِآيَاتِ اللّٰهِ يَجْحَدُونَ ﴾ (الانعام۶: ۳۳) ’’یہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں جھٹلاتے بلکہ یہ ظالم اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے ہیں۔‘‘ [1] ہِرَقْل نے ابو سفیان سے دریافت کیا کہ کیا اس (نبی صلی اللہ علیہ وسلم)نے جو بات کہی ہے اس کے کہنے سے پہلے تم لوگ اسے جھوٹ سے متہم کرتے تھے ؟ تو ابو سفیان نے جواب دیا کہ ’’نہیں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ متواضع اور تکبّر سے دور تھے۔ جس طرح بادشاہوں کے لیے ان کے خُدام وحاشیہ بردار کھڑے رہتے ہیں اس طرح اپنے لیے آپ صحابہ کرام کو کھڑے ہونے سے منع فرماتے تھے۔ مسکینوں کی عیادت کرتے تھے ، فقراء کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے تھے۔ غلام کی دعوت منظور فرماتے تھے ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں کسی امتیاز کے بغیر ایک عام آدمی کی طرح بیٹھتے تھے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے جوتے خود ٹانکتے تھے۔ اپنے کپڑے خود سیتے تھے۔ اور اپنے ہاتھ سے اس طرح کام کرتے تھے جیسے تم میں سے کوئی آدمی اپنے گھر کے کام کاج کرتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی انسانوں میں سے ایک انسان تھے۔ اپنے کپڑوں میں جوئیں تلاش کرتے تھے۔ اپنی بکری دوہتے تھے اور اپنا کام خود کرتے تھے۔[2] آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے بڑھ کر عہد کی پابندی اور صلہ رحمی فرماتے تھے۔ لوگوں کے ساتھ سب سے زیادہ شفقت اور رحم ومروت سے پیش آتے تھے۔ رہائش اور ادب میں سب سے اچھے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اخلاق سب سے زیادہ کشادہ تھا۔ بد خلقی سے سب سے زیادہ دور ونفور تھے نہ عادتا ً فحش گوتھے ، نہ بہ تکلف فحش کہتے تھے۔ نہ لعنت کرتے تھے۔ نہ بازار میں چیختے چلاتے تھے۔ نہ بُرائی کا بدلہ برائی سے دیتے تھے۔ بلکہ معافی اور درگذر سے کام لیتے تھے۔ کسی کو اپنے پیچھے چلتا ہوا نہ چھوڑتے تھے۔