کتاب: الرحیق المختوم - صفحہ 1267
کے قضیے کا دوٹوک فیصلہ کردیا گیا ۔ تفصیل آگے آرہی ہے۔ حضرت زینب رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شادی ذی قعدہ ۵ ھ میں یا اس سے کچھ عرصہ پہلےہوئی ۔ ۸۔ جُویریہ بنت حارث رضی اللہ عنہا : ان کے والد قبیلہ خزاعہ کی شاخ بنو المصطلق کے سردار تھے۔ حضرت جویریہ بنو المصطلق کے قیدیوں میں لائی گئی تھیں۔ اور حضرت ثابت بن قیس بن شماس رضی اللہ عنہ کے حصے میں پڑی تھیں۔ انہوں نے حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا سے مکاتبت کرلی۔ یعنی ایک مقررہ رقم کے عوض آزاد کردینے کا معاملہ طے کر لیا۔ اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی طرف سے مقررہ رقم ادا فرمادی اوران سے شادی کرلی۔ یہ شعبان ۵ ھ یا ۶ ھ کا واقعہ ہے۔ ۹۔ اُمِ حبیبہ رملہ بنت ابی سفیان رضی اللہ عنہا :یہ عبید اللہ بن جحش کے عقد میں تھیں۔ اور اس کے ساتھ ہجرت کر کے حبشہ بھی گئیں تھیں۔ لیکن عبید اللہ نے وہاں جانے کے بعد مرتد ہوکر عیسائی مذہب قبول کرلیا۔ اور پھر وہیں انتقال کرگیا۔ مگر اُم حبیبہ رضی اللہ عنہا اپنے دین اور اپنی ہجرت پر قائم رہیں۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محرم ۷ ھ میں عَمرو بن اُمیہ ضمری رضی اللہ عنہ کو اپنا خط دے کر نجاشی کے پاس بھیجا تو نجاشی کو یہ پیغام بھی دیا کہ اُم حبیبہ رضی اللہ عنہا سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح کردے۔ اس نے امِ حبیبہ رضی اللہ عنہا کی منظوری کے بعدان سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح کردیا۔ اور شُرحبیل بن حسنہ کے ساتھ انہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیج دیا۔ ۱۰۔ حضرت صَفِیہ بنت حیی بن اَخطب رضی اللہ عنہا :یہ بنی اسرائیل سے تھیں۔ اور خیبر میں قید کی گئیں۔ لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اپنے لیے منتخب فرمالیا۔ اور آزاد کرکے شادی کرلی۔ یہ فتح خیبر ۷ ھ کے بعد کا واقعہ ہے۔ ۱۱۔ حضرت میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا :یہ ام الفضل لبابہ بنت حارث رضی اللہ عنہا کی بہن تھیں۔ ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ذی قعدہ ۷ ھ میں عمرہ ٔ قضاء سے فارغ ہونے ____اور صحیح قول کے مطابق احرام سے حلال ہونے …کے بعد شادی کی۔ یہ گیارہ بیویاں ہوئیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عقد نکاح میں آئیں۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت ورفاقت میں رہیں۔ ان میں سے دوبیویاں ،یعنی حضرت خدیجہ اور حضرت زینب ام المساکین رضی اللہ عنہا کی وفات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہی میں ہوئی۔ اور نو بیویاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد حیات رہیں۔ ا ن کے علاوہ دو اور خواتین جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس رخصت نہیں کی گئیں۔ ان میں سے ایک قبیلہ بنو کلاب سے تعلق