کتاب: الابانہ عن اصول الدیانہ - صفحہ 70
کا ظہورکرے۔ ۶۵۔مشرکین کے بچوں کے متعلق ہماراکہنا ہے کہ اللہ تعالیٰ آخرت میں ان کے لیے آگ بھڑکائے گا،پھر ان سے کہے گا اس میں داخل ہو جاؤ ،جیسا کے اس کے متعلق رسول اللہ سے روایات مروی ہیں ۔ [1] ۶۶۔ہمارا دین ہے کہ اللہ عزوجل اس کو جانتا ہے جوبندے کرنے والے ہیں ،جس حال کو وہ جانے والے ہیں اس کو بھی جانتا ہے جو ہوتا ہے،ہو گااور جو نہیں ہوتا اس کو بھی جانتا ہے اور یہ بھی جانتا ہے کہ اگروہ ہوتا تو کیسے ہوتا؟ [2] ۶۷۔ائمہ کی اطاعت،مسلمانوں کی صحبت اور نصیحت ہمارا دین ہے۔ ۶۸۔ہم بدعت کی طرف دعوت دینے والے سے جدائی اوراہل اھواء سے جدائی کے قائل ہیں ۔ اپنے عقیدے سے متعلق جو کچھ ہم ذکر کر چکے ہیں اور جو باقی ماندہ ہے الگ الگ ابوا ب کر کے اور ایک ایک کر کے ہم ان کی ادلہ عن قریب ذکر کریں گے۔
[1] [اس مسئلہ میں اختلاف ہے ان تمام اقوال کے مابین تطبیق دیتے ہوئے امام ابن قیم الجوزیہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں :اوریہ سب سے معقول قول ہے جس سے تمام احادیث میں تطبیق ہو جاتی ہے اور اس باب کی تمام احادیث متفق ہوجاتی ہیں ۔پس اس طرح ان میں سے بعض جنت میں جائیں گے جیسا کہ سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے او ربعض جہنم میں جائیں گے جیسا کہ عائشہ رضی اللہ عنھا کی حدیث میں ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جواب کہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ وہ کیا عمل کرتے بھی اس پر دلالت کرتا ہے اور یہ معلوم ہے کہ اللہ کسی کو اپنے علم کی بنا پر سزا نہیں دیتا جب تک جو وہ جانتا ہے وہ واقع نہ ہو جائے ۔۔(حاشیہ ابن اقیم علی سنن ابی داود :۷؍۸۷)حافظ ابن حجر نے سات اقولا نقل کیے ہیں آخر میں لکھتے ہیں :امام بیہقی نے اوپر والا قول اپنی کتاب الاعتقاد میں نقل کیا ہے اور پھر کہتےہیں : انه المذهب الصحيح ۔ یہ مذہب صحیح ہے ( فتح الباری : ۲؍ ۲۴۶۔ ۲۵۱] [2] دیکھیے شرح عقیدہ طحاویہ : ۱۰۸۔ ۱۵۰، ۲۴۷۔ ۲۴۸، ۲۸۷۔ ۲۸۸