کتاب: الابانہ عن اصول الدیانہ - صفحہ 69
ہیں اور اقرار کرتے ہیں کہ ان کی تعبیر ہوتی ہے ۔ [1] ۵۷: ہم مسلمانوں کی میت کی جانب سے صدقہ اور اس کے لیے دعا کے قائل ہیں اور ہم ایمان لاتے ہیں کہ بے شک اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے ان کو نفع دیتا ہے ۔ ۵۸:ہم تصدیق کرتے ہیں کہ دنیا میں جادو اور جادو گر موجود ہیں ۔ ۵۹:اور اہل قبلہ میں سے کوئی نیک ہویا بد ہم مسلمانوں کی میت پر نماز جنازہ اداکرنے کا دین رکھتے ہیں ۔ ۶۰:ہم اقرار کرتے ہیں کہ جنت اورجہنم پیدا کی جا چکی ہیں ۔ ۶۱:اور جو فوت ہو ا یا قتل ہو وہ اپنی مدت کے مطابق ہی فوت یا قتل ہوا ۔ ۶۳:رزق اللہ کی جانب ہی سے ہے وہ اپنے بندوں کو حلال و حرام کی صورت رزق دیتا ہے ۔ ۶۳:معتزلہ او رجہمیہ کے برخلاف ہم یہ اقرار کرتے ہیں کہ شیطان انسان میں وسوسہ ڈالتا ہے ۔شک کا باعث بنتاہے اور انسان کو خبطی کردیتا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿ الَّذِينَ يَأْكُلُونَ الرِّبَا لَا يَقُومُونَ إِلَّا كَمَا يَقُومُ الَّذِي يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ الْمَسِّ ﴾ ۔(البقرۃ:۲۷۵) اور فرمایا:﴿ مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ () الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ () مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ﴾ (الناس:۴۔۶)اس وسوسہ ڈالنے والے کے شرسے جو (وسوسہ ڈال کر) پیچھے ہٹ جاتا ہے جولوگوں کے دلوں میں وسوسہ ڈالتا رہتا ہے خواہ وہ جنوں سے ہو یا انسانوں سے۔ ۶۴۔ہم کہتے ہیں یہ جائز ہے کہ اللہ تعالیٰ صالحین کو خاص کر کے ان پر نشانیوں
[1] بعض جہمیہ اور بعض معتزلہ خوابوں کی حقیقت کا انکار کرتے ہیں اور اسے صرف باطل خیال تصور کرتے ہیں حالانکہ خوابوں کی سچائی تو قرآن و حدیث سے ثابت ہے۔البتہ بعض خواب شیطان اور بعض حدیث نفس سے بھی ہوتے ہیں ۔