کتاب: الابانہ عن اصول الدیانہ - صفحہ 66
[1]
[1] ( اس بارے میں کوئی اختلاف نہیں کیا ۔ [۴۱]پھران کے بعد اصحاب الشوریٰ کا در جہ ہے جو پانچ ہیں :سیدنا علی بن ابی طالب ، زبیر ،طلحہ،عبدالرحمن بن عوف اور سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنھم ہیں یہ تمام خلافت کے قابل تھے اور سب کے سب امام تھے ۔ ہم اس مسئلہ میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عھنما کی حدیث کی طرف رجوع کرتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھم فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زندہ تھے اور بے شمار صحابہ رضی اللہ عنھم کی موجودگی شمار کرتے تھے ، سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ پھر سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کا ذکر کرتے تھے پھر ہم خاموشی اختیار کرتے تھے ۔ (صحیح بخاری: ۳۶۵۵۔۳۶۹۷) اصحاب شوری کے بعد مہاجرین میں سے بدر والے پھر انصار میں سے بدر والے ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ سے ۔ ہجرت اورسبقت لے جانے والوں کے اعتبار سے ۔پہلے آنے والا پہلے شمار کیا جائے گا ۔ پھر ان کے بعد افضل لوگ وہ ہیں جن کو شرف صحابیت حاصل ہے ۔وہ زمانہ جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مبعوث ہوئے ہروہ شخص جس نے ایک سال آپ کی صحبت اختیار کی یا یا ایک مہینہ یا ایک دن یا ایک گھنٹہ یا اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہو۔پس وہ آپ کے صحابہ میں شمار ہوگا ۔اس کے لیے اتنی صحبت ہے جتنا وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہا ہے اور اس کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سبقت لے جانا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا اور آپ کو دیکھا۔ پس ان میں سے ادنی ترین صحبت والا ان تمام لوگوں سے افضل ہے جنہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا اگرچہ وہ اپنے تمام اعمال کے ساتھ اللہ تعالیٰ کو ملیں ۔ [محاسن صحابہ رضی اللہ عنھم کے متعلق امام احمد کے مزید اقوال کے لیے دیکھیں (السنۃ لعبداللہ بن احمد :۱؍۲۳۴)حافظ ابن عبدالبر فرماتے ہیں کہ تمام صحابی عادل ،ثقہ ،ثبت اور انتہائی پسندیدہ ہیں تمام علماء اہل حدیث اس بات پر متفق ہیں (التمہید:۲۲؍۴۷)اورامام قرطبی نے کہا کہ صحابہ کرام سب سے عادل ہیں ،اللہ تعالیٰ کے اولیاء واصفیاء ہیں ،انبیاء و رسل کے بعد تمام مخلوق میں سب سے افضل ہیں ۔یہی اہل سنت کا مذہب ہے اور اس امت کے ائمہ کا قول بھی یہی ہے۔ایک چھوٹی سی (گمراہ )جماعت کا خیال ہے کہ صحابہ کا حال بھی عام انسانوں کی طرح ہے حقیقت یہ ہے کہ ایسے لوگوں کو اپنی عدالت کی چھان بین کی ضرورت ہے ۔(تفسیر قرطبی:۱۶؍۲۹۹)عشرہ مبشرہ کے متعلق امام احمدکے دیگر اقوال کے لیے دیکھیں (مناقب الامام احمد ص:۱۷۰) [۴۵]اوریہ وہ لوگ تھے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ بنے اور انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔ [۴۶]اور جس انسان نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی آنکھوں کے ساتھ دیکھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لایا ہے، چاہے ایک لمحہ کے لیے ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہو وہ تمام تابعین سے افضل ہے ۔اگر چہ ان کے تمام اعمال ہی اچھے کیوں نہ ہوں ۔ (مجموعہ مقالات اصول السنہ لامام احمد بن حنبل ص:۴۳۔۴۶)]