کتاب: الابانہ عن اصول الدیانہ - صفحہ 60
[الطور:۳۵]’’کیا وہ بغیر کسی شئی کے پیدا کئے گئے ہیں یا وہ خودخالق ہیں ۔‘‘اس طرح کی کتاب اللہ میں کثیر آیات ہیں ۔ ۲۱۔.... اوربے شک اللہ تعالیٰ نے مومنین کو اپنی اطاعت کی توفیق بخشی، ان پر لطف کیا ،ان کی اصلاح فرمائی اور ہدایت سے نوازا۔ اسی نے کفار کو گمراہ کیا اور ہدایت نہ دی اور نہ ہی اپنی آ یا ت کے ذریعے ان پر لطف کیا (بخلاف)کج رو اور سرکش لوگوں کے موقف کے ،اگر اللہ نے ان پر لطف کیا ہوتا اور اصلاح فرمائی ہوتی تو وہ نیک ہوتے ۔اگر ان کو ہدایت دی ہوتی تو وہ ہدایت یافتہ ہوتے ۔ ۲۲۔.... اور یقیناً اللہ تعالیٰ کا فروں کی اصلاح اور ان پر لطف کرنے پر قادر ہے کہ وہ ایمان والے ہو جائیں ،لیکن اس نے اپنے علم کے مطابق ارادہ کیا وہ کافر ہوں ،ان کو رسوا کر دیا اور ان کے دلوں پر مہر لگا دی ۔ ۲۳۔.... بلا شبہ خیر اور شر اللہ کی قضااور قدر کے ساتھ ہے ۔بے شک ہم اللہ کی قضا،تقدیر ،بری اور اچھی،میٹھی اور کڑوی پر ایمان لاتے ہیں۔ [1]
[1] حلوہ ومرپر بحث: متن میں امام اشعری رحمہ اللہ نے جو اضافہ(حلوہ ومرہ ، میٹھی یا ناخوشگوار ہو) نقل کیا ہے۔ یہ سنن ابن ماجہ (۸۷)میں ہے لیکن یہ اضافہ ثابت نہیں ہے امام بوصیری نے اس کو ضعیف کہا ہے کیونکہ اس کی سند میں عبدالاعلی ضعیف راوی ہے (زوائد ج۱ص۵۲ اور شیخ البانی نے اس کو سخت ضعیف کہا ہے۔ضعیف سنن ابن ماجہ :۸۔۹)معرفۃ علوم الحدیث للحاکم(۳۱،۳۲)اس میں یزید الرقاشی ضعیف ہے۔(التقریب:۷۶۸۳)بلکہ امام نسائی نے اس کو متروک اور امام احمد نے منکر الحدیث کہا ہے(میزان الاعتدال: ۴؍۴۱۸)نیز اس روایت کو الشیخ یاسین الفادانی نے ورقات (مجموعۃ المسلسلات والاوائل الاسانید العالیۃ ص ۶،۷) میں اس کو مسند فردوس للدیلمی کی طرف منسوب کیا ہے۔ المعجم الاوسط للطبرانی (۳؍۱۱۱)اس کی سند میں عمر بن الصبح سخت ضعیف راوی ہے۔ (مجمع الزوائد :۷؍۳۹۷) امام ذھبی نے کہا :کلام صحیح لکن الحدیث واہ لمکان الرقاشی۔یہ بات درست ہے لیکن یہ روایت سخت کمزور ہے رقاشی کی وجہ سے ۔(السیر ۸؍۲۸۷) امام احمد نے بھی اپنی باتوں میں حلوہ و مرہ کا ذکر کیا ہے اور اس کو کسی حدیث کی طرف نسبت نہیں کیااور امام اشعری نے بھی اس اضافے کو کسی حدیث کی طرف (