کتاب: الابانہ عن اصول الدیانہ - صفحہ 48
اس سے چھپی ہوئی نہیں ہے، اور نہ ہی کوئی چیز اس سے غائب ہے۔" کوئی پتہ گرتا نہیں مگر وہ اس کو جانتا ہے، زمین کے اندھیروں میں کوئی دانہ نہیں اور نہ ہی کوئی رطب و یا بس چیز ہے مگروہ کتاب مبین میں موجود ہے۔ " [الانعام:۵۹]عمل کرنے والے جو کچھ کرتے ہیں اس کو بھی وہ جانتا ہے اور جس کی طرف پلٹنے والے پلٹتے ہیں اس کو بھی وہ جانتا ہے۔ ہم اس سے ہدایت طلب کرتے ہیں اور ہلاکت سے بچنے کی توفیق کا سوال کرتے ہیں ۔ اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے، رسول ، امین اور چنیدہ ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو نور ساطع سراج لامع ادلہ ظاہرہ ، آیات و براہین باہرہ اور عاجیب قاہرہ دے کر مخلوق کی طرف بھیجا۔ پس آپ نے اپنے رب کی رسالت کو پہنچایا ، امت سے خیر خواہی کی، اللہ کے لیے یوں جہاد کیا جیسا کہ جہاد کا حق تھا، حتی کہ کلمۃاللّٰہ مکمل ہو گیا، رب تعالیٰ کا امر ظاہر ہو گیا اور لوگ حق کے آگے جھک گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ جہاد اس وقت تک بغیر کوتاہی و سستی کرتے رہے جب تک کہ موت نے آ نہ لیا، پس اللہ کی آپ پر رحمتیں ہوں کہ آپ واضح ہدایت کے قائد تھے اور آپ کے پا ک اہل بیت، چیندہ اصحاب اور آپ کی ازواج امھات المومنین پر بھی اللہ کی رحمتیں ہوں ۔ آپ کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے ہمیں شرائع و احکام سے ، اور حلال و حرام سے آگاہ کیا، شریعت اسلا م کو ہمارے لیے ظاہر کیا حتی کہ اندھیری رات کی ظلمت ہم سے چھٹ گئی، شبہات دور ہو گئے ، مقصودمنکشف ہو گیااور بینات واضح ہو گئیں ۔آپ ہمارے پاس وہ کتاب لے کر آئے جو"عزت والی ایسی ہے کہ اس کے آگے پیچھے سے باطل نہیں آتا، خوب حکمت والے، حمد والے کی جانب سے نازل کی گئی ہے" [فصلت: ۴۰۔۴۱]اس کتاب میں اللہ تعالیٰ نے اولین و آخرین کا علم جمع کر دیا اور دین و فرائض کو کامل کر دیا ۔ پس یہ کتاب اللہ کا صراط مستقیم اور حبل متین ہے۔ جو ا س سے تمسک کرے گا نجات پائے گا اور جو پیچھے رہ گیا وہ ذلالت و گمراہی میں پڑ گیا اور جہالت میں ہلاک ہو گیا۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنی کتاب میں اپنے رسول کی سنت سے تمسک کی ترغیب دلائی۔اللہ نے فرمایا: