کتاب: الابانہ عن اصول الدیانہ - صفحہ 41
حروریہ : یہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے خلاف خروج کرنے والے خارجیوں کے ناموں میں سے ایک نام ہے۔کوفہ کے قریب حروراء نامی جگہ کی مناسبت سے انھیں حروریہ کہا جاتا ہے ۔یہ خارجی اس جگہ پر جمع ہوئے تھے۔ خوارج: یہ اسلام کا سب سے قدیم گمراہ فرقہ ہے ۔اس کی جڑیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری زمانہ میں موجود ذوالخویصرہ خارجی سے ملتی ہیں ۔اس شخص کا نام مرقوص بن زہیر بیان کیا جاتا ہے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا :اس کے ایسے ساتھی ہوں گے جو اہل اسلام کو قتل کریں گے اور اہل اوثان کو چھوڑ دیں گے ۔انھی لوگوں نے عثمان رضی اللہ عنہ کو شہید کیا ۔معاویہ اور علی رضی اللہ عنھما نے صلح کے لیے دو فیصل بنائے تو یہ لوگ بقاعدہ منظر عام پر آئے اور دونوں گروہ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے۔اس گروہ نے بقاعدہ فرقہ کی صورت اختیار کرلی۔ان کے مشہور عقائد میں سے چند ایک یہ ہیں :تحکیم کا انکار،حاکم کے خلاف غیر شرعی خروج ،کبیرہ گناہ کے مرتکب کی تکفیروغیرہ ۔ رافضہ: تشیع میں تھوڑے سے غلووالے لوگ رافضہ کہلاتے ہیں ۔زید بن علی رحمہ اللہ سے ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہماکے متعلق سوال ہوا تو انھوں نے ان کے لیے کلمہ ترحم کہا۔جو شیعہ کو گراں گزرا ،اور زید بن علی سے ہٹ گئے ۔اس پر انھوں نے کہا: رفضتمونیتم نے مجھے چھوڑ دیا ۔یہاں سے رافضہ کی اصطلاح عام ہوئی۔ گویا لفظ شیعہ عام ہے جو بھی علی رضی اللہ عنہ کو صحابہ پر مقدم جانتا ہے وہ شیعہ ہے۔پھر اگر وہ مزید غلو کرے تورافضی ۔حرب بن اسماعیل کرمانی نے اپنے [1]
[1] (ریسرچ انسٹیٹیوٹ)ہم نے جہم کے تعارف اوراس کے رد پر مفصل گفتگو امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی کتاب الرد علی الزنادقہ والجہمیہ کے اردو ترجمہ کے مقدمے میں کی ہے یہ کتاب عنقریب سلفی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی طرف سے شائع ہورہی ہے ۔ والحمدللّٰہ۔‘‘