کتاب: الابانہ عن اصول الدیانہ - صفحہ 184
باب 15 عذاب قبرکا بیان[1] معتزلہ عذاب قبر کا بھی انکارکرتے ہیں ۔[2] حالانکہ یہ بھی کثیر طرف سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے اور جو اس سے مروی ہے کسی ایک سے بھی ا سکا انکارمروی نہیں ،پس یہ واجب ہوا کہ یہ اصحاب نبی کا اجماع سے ہو۔ ۱۔ابوبکربن ابی شیبہ از معاوہ ازاعمش از ابو صالح ازابوہریرہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((تعوذواباللّٰہ من عذاب القبر)) [3] عذاب قبر سے اللہ کی پناہ مانگو: احمدبن اسحاق حضرمی از وہیب از موسی بن عقبہ از ام خالدبنت خالد بن سعیدبن عاص
[1] دیکھیے شرح عقیدہ طحاویہ (ص:۴۵۱۔ ۴۶۳) [2] ہم نے پیچھے اشارہ کیا ہے کہ معتزلہ علی نکرۃ ابیھم عذاب قبر کے منکر نہیں بلکہ چندایک ہی عذاب قبر کے منکرہیں ۔ابن ابی الحدیدمعتزلی نے شرح نھج البلاغہ :۱؍۲۰۹۸میں توقاضی عبدالجبار سے یہ بھی نقل کیا ہے کہ ہم نے ایک بھی معتزلی نہیں پایا جس اس کامنکر ہو !ہاں ضرار بن عمرو منکر تھااور چونکہ وہ معتزلہ کی طرف منسوب تھا۔ان سے میل جول رکھتاتھااس لیے یہ قول معتزلہ کی طرف بھی فی لفین کی جانب سے منسوب ہونے لگا ۔میں کہتاہوں :امام اشعری معتزلہ کے مذاہب کو بخوبی جاننے والے ہیں کیوں کہ آپ انہی میں سے تھے ،پھر اللہ نے آپ کو ہدایت دے دی ۔آپ کا ان کامذہب نقل کرنا معمولی حیثیت نہیں رکھتااس لیے معلوم ہوتا ہے کہ قدیم معتزلہ میں سے اور بھی ا کے منکر تھے ۔اور یہ بھی ممکن ہے کہ امام اشعری نے حق کے بیان کی حرذمیں اس مسئلہ کو بھی بیان کیا ہو اگر چہ ضرار میں اس کا انکار کا قائل تھا واللہ اعلم[ موجودہ دور میں بھی بعض عقل سےعاری اور قرآن وحدیث کےدشمن عذاب قبر کے منکر ہیں ان کے در پر علماءکرا نے بہت کچھ لکھاجن میں شیخ ابو جابر عب اللہ دامانوی ارشد کمال حفظہا اللہ کی کتب قابل تعریف ہیں ۔ عذاب قبر کے متعلق شکوک و شبہات کے رد میں ان کی کتب کی طرف مراجعت کی جائے۔] [3] ابن ابی شیبہ :۳؍۲۵۲واصل الحدیث عندمسلم :۲۸۶۷۔