کتاب: الابانہ عن اصول الدیانہ - صفحہ 17
تعالیٰ نے آپ کو اھل السنۃ کے منہج وعقیدہ کی ہدایت دے دی۔آپ کا عقیدہ ان شااللہ مستقل نشست میں آگے بیان ہو گا۔ امام موصوف کا مذہب: لوگ جن اصحاب سے محبت کرتے ہیں ان کو اپنی طرف منسوب کرتے ہیں ۔یہ ہمیشہ سے چلا آرہا ہے ،کبار محدثین حتی کہ ائمہ مجتھدین جو مجتھد مطلق تھے اصحاب مذاھب ان کو بھی اپنے اپنے مسلک کی طرف منسوب کرتے رہے ہیں بالکل یہی امام موصوف کے ساتھ بھی ہوا۔ ابن السبکی لکھتے ہیں :امام موصوف شافعی تھے،ابو اسحاق مروزی سے فقہ حاصل کی۔ابن فورک نے طبقات المتکلمین میں ابن فورک نے اس پر نص ذکر کی ہے۔ ابو محمد جو ینی نے شرح الرسالہ میں ذکر کیا ہے کہ آپ نے ابو اسحاق اسفرائینی سے بھی فقہ حاصل کی۔[1] امام ابن کثیر نے بھی آپ کو شوافع میں شمار کیاہے۔[2] بعض مالکی علماء کا دعوی ہے کہ آپ مالکی تھے۔سبکی نے ابو عبداللہ محمد بن موسیٰ بن عمار کلاعی سے ذکر کیا ہے کہ امام صاحب مالکی المذھب تھے۔[3] ابن عساکر ابو عبداللہ کلاعی سے ذکر کرتے ہیں وہ کہتے ہیں :مجھ سے بعض شوافع نے یہی کہا کہ امام صاحب شافعی تھے حتی کہ میں شیخ فاضل رافع حمال فقیہ کو ملاتو انھوں نے اپنے شیوخ سے نقل کیا کہ ابو الحسن مالکی تھے۔[4] داودی نے بھی طبقات المفسرین: ۱؍۳۹۷ میں آپ کو مالکی شمار کیا ہے۔ ابن فرحون نے بھی آپ کو مالکی قرار دیا ہے۔ بعض لوگوں کو گمان ہے کہ موصوف حنفی تھے۔مسعود بن شیبہ حنفی نے کتاب التعلیم میں
[1] طبقات الشافعیہ:۳؍۳۵۲ [2] البدایہ:۱۲؍۱۲۶ [3] طبقات الشافعیہ:۳؍۳۶۶ [4] تبیین کذب المفتری:۱۱۷