کتاب: الابانہ عن اصول الدیانہ - صفحہ 14
کتاب چند وجوہ سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے:
۱: مؤلف کی زندگی کے مختلف ادوار ہیں ۔یہ کتاب آخری دور کی ہے اسی لیے اس میں موجود عقیدہ ہی مؤلف کا آخری عقیدہ ہے ۔
۲: اس سے معلوم ہوتا ہے کہ امام احمد عقیدہ میں سلف کے عقائد سمجھتے جاتے تھے۔
۳: مؤلف چونکہ خود معتزلی تھے،اس لیے ان کا رد بہت جان دار ہے ۔
۴: نیز مؤلف علم کلام میں علو کعب کے باعث معتزلہ سے مناظرہ میں اپنی مثال آپ ہیں ۔
۵: اس کتاب سے امام اشعری اور اشاعرہ میں موجود فرق واضح ہوتا ہے۔
۶: ہمارے ہاں جو احباب امام اشعری اور ابو منصور ماتریدی کو ائمہ ھدی تسلیم کرتے ہیں ان کے لیے یہ کتاب نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ممکن ہے آنکھوں پر پڑے پردے کھل جائیں ۔
اس کے علاوہ اور بھی متعدد وجوہ سے یہ کتاب اہمیت کی حامل ہے۔اسی اہمیت کے پیش نظرشیخ ابراہیم بن بشیر الحسینوی حفظہ اللہ مدیر سلفی ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے مجھے اس کتاب کا ترجمہ کرنے کا کہا ۔ان کی مسلسل ترغیب پر اس کتاب کا ترجمہ کیا گیافجزاہ اللہ خیرا ۔اللہ تعالیٰ اس کو مسلمانوں کے لیے نافع بنائے۔آمین
ہماری یہ کاوش دو محفلوں پر مشتمل ہے۔
پہلی محفل پانچ نشستوں پر مشتمل ہے :
پہلی نشست میں امام صاحب کا مختصر تعارف ہے ،
دوسری نشست میں امام صاحب کے تطور اور عقیدے کا مفصل تذکرہ ہے ،