کتاب: الابانہ عن اصول الدیانہ - صفحہ 13
ہے ان کے متعلق ائمہ کاکلام معروف ہے الفقہ الاکبر کے بعد ابن وھب (م:۱۸۴ھ)کی کتاب( کتاب القدر) لکھی گئی پھر ابوعبید قاسم بن سلام(م:۲۲۴ھ) کی کتاب(الایمان )لکھی گئی۔ اس کے بعد عقیدہ کی کتب کی تدوین کا طریقہ رائج ہو گیا ۔اس سے پہلے کی کوئی مستقل عقیدہ کی کتاب میرے علم میں نہیں ۔تاہم ان سے متقدمین ائمہ سے عقیدہ کے مسائل کے متعلق سوال ہوتے وہ ان کا جواب دیتے بسااوقات جواب ایک مختصر سارسالہ بن جاتا۔ابن عمر رضی اللہ عنہما سے سوال تو صحیح مسلم میں موجود ہے۔امام عبداللہ بن زبیر الحمیدی (م:۲۱۹ھ)جن کی کتاب (اصول السنہ )متداول ومعروف ہے۔یہ اگرچہ ابوعبید سے متقدم ہیں مگر ان کی یہ کتاب مستقل تالیف نہیں ۔بلکہ ان کی مسند کا آخری حصہ ہے جن میں انھوں نے اپنا اعتقاد ذکر کیا ۔اور یہ رسالہ قیمتی شرح کے ساتھ سلفی ریسرچ انسٹیٹیوٹ برمنگھم،لاہور نے شائع کردیا ہے۔ عقیدہ میں لکھی گئی کتب مختلف اعتبار سے مختلف نوعیت کی ہیں ۔بعض کتب میں صرف اپنا اعتقاد ذکر کیا جاتا ۔بعض کتب میں اپنا اعتقاد اور متقدمین کے آثار بھی نقل کیے جاتے۔بعض کتب عقیدہ کے کسی خاص پہلو کے حوالے سے مدون کی جاتیں ۔بعض کسی خاص بدعتی فرقے کے رد کی غرض سے لکھی جاتیں۔ ہماری زیر نظر کتاب ان کتب میں سے جس میں مؤلف نے اپنے اعتقاد کو (جس کو مذھب اہل السنہ اور امام احمد کا اعتقاد کہا ہے)بیان کیا ہے اور بالخصوص معتزلہ کا رد کیا ہے ۔یہ [1]
[1] بالسنۃ واثبات القدر (۲)اثبات القدر والرد علی القدریۃ (۳)التمسک بالسنۃ وماکان علیہ السلف الصالح ۔ایک رسالہ امام ضحاک بن مزاحم(م:۱۰۵ھ) کی طرف منسوب ہے ’’فی کلام عن الایمان وشعبۃ ‘‘ ایک رسالہ ابن الزنادعبداللہ بن ذکوان (م:۱۳۱ھ) نے لکھا’’فی بیان منزلۃ السنۃ والتحذیر من الرأي‘‘اس کے علاوہ بہت سی کتب ہیں۔ مزیدتفصیل کے لیے الجامع فی عقائد و رسائل اہل السنۃ والاثر لعادل حمدان اور دیکھیے تاریخ تدوین العقیدہ السلفیہ الکریم بن برجس۔