کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 86
کارفرمائی ہے۔ اسلام اغراض فاسدہ کی خاطر نکاح جیسے اہم فریضے کی تقدیس کو خاک میں ملانے کی اجازت کس طرح دے سکتاہے؟ اس لیے عارضی نکاح کی مذکورہ تینوں صورتیں اسلام میں حرام ہیں اور ان کا ارتکاب کرنے والے ملعون ہیں اور اسی میں فراہی گروہ کی وہ چوتھی صورت بھی آجاتی ہے جو شریعت کے تجویز کردہ حلالے میں ہم بستری کو مولانا تقی عثمانی صاحب کی طرح عموم قرآن کے خلاف قرار دیتاہے اس گمراہی کی بنیاد بھی حدیث رسول سے گریز ہی ہے۔ مولانا تقی عثمانی صاحب فرماتے ہیں کہ[تنکح ]کے عموم کو ہم حدیث(خبرواحد) سے مخصوص نہیں کرسکتے، یہ قرآن کریم پر زیادتی اور فراہی گروہ بھی کہتا ہے کہ ہم بستری کی شرط عموم قرآن کے خلاف اور قرآن پر زیادتی ہے۔ گویا حدیث رسول سے قرآن کریم کی تفسیر وتوضیح اوراس کے عموم کی تخصیص ، قرآن پر زیادتی ہے ۔ نعوذ باللہ من ذلک حدیث رسول کی ایسی بے توقیری اور بے حیثیتی سے ہزار بار پناہ۔ 1.محترم! اول تو یہ باتیں منکرین حدیث کی ہیں جو حدیث کو حجت نہیں مانتے اگر آپ بھی صرف انہی حدیثوں کو مانتے ہیں جو خود ساختہ فقہ کے مطابق ہیں اور جو فقہ میں بیان کردہ مسائل کے خلاف ہیں وہ (نعوذ باللہ) قرآن پر زیادتی ہیں اور مردود ہیں تو منکرین حدیث بھی تو ان حدیثوں کو مانتے ہیں جو ان کی عقول حیلہ ساز کے مطابق ہیں (بالکلیہ حدیث کے منکر تووہ بھی نہیں ) تاہم ان حدیثوں کو وہ بھی قرآن پر زیادتی قرار دے کر ردّ کر دیتے ہیں جو ان کے خودساختہ ’’نظام ربوبیت‘‘ کے خلاف ہیں اور تکنیک وہبھی یہی اختیار کرتے ہیں کہ قرآن کے عموم کی تخصیص حدیث رسول سے نہیں ہوسکتی۔ جیسے رجم(سنگساری) کا مسئلہ ہے منکرین حدیث کہتے ہیں قرآن کریم میں ﴿ الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ ﴾ [النور: 2]ترجمہ:’’ زانی مرد اور زانی عورت، ہر ایک کو سوسو کوڑے مارو‘‘ عام ہے جس میں کنوارے اور شادی شدہ دونوں شامل ہیں اس لیے دونوں کی سزا ایک ہی ہے ، سوکوڑے۔ (فراہی گروہ بھی یہی کہتاہے جس کا ایک اور نام غامدی گروپ بھی ہے) قرآن کے اس عام حکم کی بابت یہ کہنا کہ حدیث رسول کی رو سے یہ سزا صرف غیر شادی شدہ مردوعورت کے لیے ہے اور حدیث نے اسے صرف کنواروں کے لیے خاص کردیاہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی شدہ زانیوں کو رجم کی سزاعملاً دی بھی ہے اور اپنے فرمان کے ذریعے سے شادی شدہ زانیوں کے لیے یہی سزا بیان بھی فرمائی ہے لیکن منکرین حدیث اور فراہی گروہ کا پرنالہ وہیں کا وہیں ہے اور ان کا راگ یہی