کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 65
پہلے وہ روایات ملاحظہ ہوں جو اصحاب اہل بیت کے فضائل پر مشتمل ہیں اور ان کے راوی سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہیں ۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی فضیلت میں مروی حدیث: سیدنا ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن فرمایا: میں (کل) یہ جھنڈا ایسے آدمی کو دوں گا وہ اﷲاو راس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) سے محبت کرنے والاہے (اور)اﷲاس کے ہاتھ پہ فتح بھی عطاکرے گا ۔۔۔تواﷲ کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے علی بن ابی طالب کوبلاکر جھنڈاانہیں عنایت کر دیا۔[1] سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کی فضیلت میں مروی حدیث : سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حسن کے لیے فرمایا :’’ یااﷲ میں اس سے محبت کرتا ہوں لہذاتو بھی اس سے محبت کر اور اس سے بھی محبت کرناجو اس سے محبت کرتاہے۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حسن کوگلے لگالیا۔‘‘[2] سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کی فضیلت میں مروی حدیث : سیدنا ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: ’’ جوحسن وحسین سے محبت کرتا ہے گویا کہ وہ مجھ سے محبت کرتاہے اور جوحسن وحسین سے بغض رکھتا ہے گویا کہ وہ مجھ سے بغض رکھتا ہے۔‘‘[3] یہ تو رہیں وہ احادیث جو حضرات اہل بیت کی مدح میں بطریق سیدنا ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ مروی ہیں اب نا قدینِ سیدنا ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ کو چاہئے کہ وہ روایات پیش کریں جو ان کے دعوے کے مطابق سیدنا ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی تو ہین میں وضع کی ہیں ؟ میرے خیال میں ان روایات کا وجودان لوگوں کے دماغ کے سوااو رکہیں بھی نہیں ہے۔
[1] صحیح مسلم:کتاب فضائل الصحابۃ،باب من فضائل علی رضی اللہ عنہ [2] صحیح البخاری :کتاب اللباس ، باب السخاب للصبیان [3] سنن ابن ماجہ:کتاب ابواب فی فضائل الصحابہ ،باب فضل الحسن و الحسین رضی اللہ عنھما