کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 52
دوسری قسم : شرک اصغر ہر وہ قول و عمل جس کو اللہ تعالی نے شرکیہ وصف قرار دیا ہو اور وہ شرک اکبر میں مبتلا ہونے کا باعث بنے وہ شرک اصغر کہلاتا ہے ،لیکن یہ شرک انسان کو ملت اسلام سے خارج نہیں کرتا مثلا غیر اللہ کے نام کی قسم کھانا،جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ’’جس نےغیراللہ کےنام کی قسم کھائی پس اس نے کفرکیا یا شرک کیا۔‘‘[1]غیر اللہ کے نام کی قسم اٹھانے والے کا اعتقاد اگر یہ نہیں کہ جس کی قسم وہ اٹھا رہا ہے اس کی عظمت و قدرت اللہ تعالی کے مثل نہیں تو وہ شرک اصغر کا مرتکب ٹہرتا ہے چاہے جس کی قسم کھائی جارہی ہے وہ کتنا ہی بلند قدرو منزلت کا حامل ہو ،اسی طرح کسی بھی نبی یا رسول ،رئیس ،وزیر وغیرہ یا کعبۃ اللہ یا جبریل و میکائیل علیہما السلام کی قسم اٹھانا بھی جائز نہیں ہے کیونکہ یہ شرک اصغر ہے ۔ ٭ اس کے علاوہ شرک کی اقسام میں سے ایک ریا کاری بھی ہے مثلا انسان اللہ تعالی کے لئے نماز میں کھڑا ہو مگر وہ اپنی نماز میں خوبصورتی اور خشوع وخضوع اس لئے ظاہر کرے کہ کوئی اور شخص اسے دیکھ رہا ہے تو یہ نماز میں خوبصورتی لوگوں کو دکھاوے کے لئے شمار ہوگی یہ عمل بھی شرک اصغر کہلاتا ہے ، کیونکہ یہاں اس نے عبادت اللہ تعالی کے لئے کی ہے لیکن اس عبادت میں اس نے ریا کاری شامل کردی ہے لوگو ں کو دکھانے کے لئے ،اسی طرح کوئی شخص اللہ تعالی کی راہ میں اس لئے خرچ کرتا ہے کہ لوگ اسے سخی کہیں اور اس کی تعر یف کریں تو یہ بھی شرک اصغر ہی ہے ۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں عقیدہ توحید پر موت عطا فرمائے اور ہر قسم کے شرک سے محفوظ فرمائے آمین وما ذلک علی اللہ بعزیز ۔۔۔و صلی اللہ تعالی علی خیر خلقہ محمد وعلی الہ و صحبہ وسلم
[1] جامع الترمذي:كتاب الأيمان و النذور،باب ما جاء في كراهية الحلف بغيرالله