کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 51
حکم میں آتا ہے ۔ ٭ غیر اللہ کی قسم کھانا: بھی توحید کے منافی ہے مثال کے طور پر انبیاء کی قسم کھانا یا صالحین کے نام کی قسم کھانا اور بیت اللہ کی قسم یا اولاد کی قسم وغیرہ بھی شرک کےحکم میں آتا ہے ۔ سیدناابن عمر رضی اللہ عنہما نے ایک شخص کو کعبہ کی قسم کھاتے ہوئے سنا تو فرمایا غیر اللہ کی قسم مت کھاؤ۔ بے شک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ جس نے غیر اللہ کی قسم کھائی اس نے کفر کیا یا شرک کیا-[1] آخر میں شرک کی اقسام اور ان کا حکم ملاحظہ فرمائیں شرک کی اقسام ٭ شرک کی دو اقسام ہیں : 1. شرک اکبر:جس کے ارتکاب سے انسان ملت اسلام سے خارج ہوجاتا ہے ۔ 2. شرک اصغر : جس کے ارتکاب سے انسان ملت اسلام سے خارج نہیں ہوتا لیکن یہ گناہ کبیرہ میں سے ہے اور شرک اکبر میں جانے کا ذریعہ ہے ۔ پہلی قسم :شرک اکبر جسے شارع الحکیم نے شرک کہا ہے جس کے ارتکاب سے انسان دین اسلام سے خارج قرار پاتا ہے مثال کے طور پر کسی قسم کی عبادت اللہ تعالی کے سوا کسی اور کے لئے کی جائے جیسے نماز غیر اللہ کے لئے پڑھی جائے یا کسی غیر کے نام پر ذبح کیا جائے یا کسی اور سے دعا کی جائے مثلا کوئی کسی صاحب قبروالے سے دعا مانگے یا کسی غائب کو اپنی مدد کے لئے پکارے کہ وہ اس کی مدد اس مشکل میں کرے جس کی قدرت اللہ تعالی کے سوا کوئی نہ رکھتا ہو ۔
[1] جامع الترمذي:كتاب الأيمان و النذور،باب ما جاء في كراهية الحلف بغيرالله