کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 21
اسلاف کی ان تمام جہود کو ایک اداکار اور کاسہ بردار کے اعتراض کی بھینٹ چڑھا دیتے ہیں ۔
جبکہ قرآن مجید نے ہمیں یہ تعلیم دی ہے ۔ ترجمہ :’’ جو اللہ کے رسول دے دیں اسے لے لو اور اس سے روک دیں اس سے رک جاؤ۔‘‘
اسی قرآن نے ہمیں رسول کا ادب کرنا سکھایا ہے ۔ اور آپ کی اطاعت اور پیروی کا حکم دیا ہے ۔ اور آپ کے حکم سے روگردانی کی شکل میں عذاب الیم سے ہمیں ڈرایا ہے ۔فرمان ِ باری تعالیٰ ہے :
﴿ فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَنْ تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيم ﴾ [النور: 63]
’’ جو لوگ رسول کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں انہیں اس بات سے ڈرنا چاہئے کہ وہ کسی مصیبت میں گرفتار نہ ہوجائیں یا انہیں کوئی دردناک عذاب پہنچ جائے ۔‘‘
اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین پر عمل پیرا ہونے اور ان کی تعظیم وتکریم کی توفیق عطا فرمائے انہ ولی التوفیق ۔
وصلی اللہ و سلم علی نبینا محمد و علی آلہ وصحبہ أجمعین