کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 199
عورت كو معشوق بنا لے، يا پھر بيوى اپنا عاشق بنا لے تو بلا شك و شبہ خاندان تباہ ہو كر بكھر جائيگا.
4 ۔ مختلف بيماريوں سے بچاؤ جو اس فحاشى كے پھيلاؤ كى ربانى سزاؤں ميں شامل ہيں ، اس فحش كام كى بنا پر مختلف معاشرے جن بيماريوں كا شكار ہيں وہ كسى پر مخفى نہيں مثلا سيلان، ايڈز كى خطرناك بيمارياں جس نے كئى ملين انسانوں كو فنا كر كے ركھ ديا ہے، اور كئى ملين انسان اس کاشكار ہو چكے ہيں ۔
1427 ہجرى الموافق 2006ميلادى ميں اس بيمارى كے شكار افراد كى تعداد 45 ملين پہنچ چكى تھى، اور اس بيمارى كے باعث بيس 20 ملين افراد مر چكے ہيں ، اور تقريبا 301 ملين انسان اس بيمارى كے اسباب كا شكار ہيں
اور افريقا ميں موت كابنیادی سبب ايڈز شمار كيا جاتا ہے، اور پورى دنيا ميں وفات كا چوتھا سبب شمار ہوتا ہے، تو كونسا ايسا عقلمند شخص ہے جو معاشرے ميں اس طرح كا مرض پھيلنے پر راضى ہو گا ؟
عبد اللہ بن عمر رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
’’ جس قوم ميں بھى ز نا عام ہوا حتى كہ وہ اعلانيہ طور پر فحش كام كرنے لگيں ہوں تو ان ميں طاعون اور ايسى بيمارياں اور تکالیف پھیل جاتی ہیں جو ان سے پہلے لوگوں ميں نہيں پھيلى تھیں ۔‘‘ [1]
علامہ البانى رحمہ اللہ نے صحيح ابن ماجہ ميں اسے حسن قرار ديا ہے۔
اور جو كچھ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے بتايا تھا وہ آج واقع ہو چكا ہے۔
5 ۔ عورت كى عزت و تكريم كى حفاظت: كيونكہ زنا كے جواز كا معنى يہ ہے كہ عورت كى عزت و كرامت سلب كى جائے، اور اسے ايك ايسا ذليل و رسوا سامان بنا ديا جائے جس كى كوئى قدر و قيمت نہ ہو، اسلام لوگوں كو عزت دينے كے ليے آيا ہے، اور خاص كر عورت كو اس كى كھوئى ہوئى عزت واپس دلانے كے ليے، كيونكہ جاہليت ميں عورت ايك ايسا سامان اور مال سمجھا جاتا تھا جو وراثت ميں تقسيم ہوتى اور توہين و تحقير كا سبب سمجھى جاتى تھى۔
6 ۔ جرائم پھيلنے سے روكنا: زنا ايسا سبب ہے جو بہت سارے جرائم پھيلنے كا باعث بنتا ہے، اور قتل و غارت كے اكثر جرائم اسى زنا كى بنا پر ہوتے ہيں ، خاوند اپنى بيوى اور اس كے عاشق كو قتل كر ديتا ہے، اور بعض اوقات زانى شخص اپنى معشوق كے خاوند يا جو شخص اس كے آڑے آئے اور اس عورت كو چاہتا ہو اسے قتل كر ديتا ہے، اور بعض اوقات عورت بھى ايسے شخص كو قتل كر ديتى ہے جس نے اس كے
[1] سنن ابن ماجہ حديث نمبر ( 4019 )