کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 191
دیتے ہیں لیکن اس سے قبل یہ مواد انسان کی صحت پر کیا اثرات چھوڑتا ہے،کس طرح سے انسان کی خاندانی اور معاشرتی زندگی کو تباہ کرتا ہے؟ اور کس طرح سے اس وبا میں مبتلا انسان کی نفسیات اس سے متاثر ہوتی ہیں ؟یہی وہ سوالات ہیں جنکے جوابات زیر نظر مضمون میں تحریر کرنے کی کوشش کی گئی ہے ان شا اللہ۔
ماہرین نے بذریعہ تحقیق یہ ثابت کیا ہے کہ فحش مواد دیکھنے والے انسان کی کیفیت بالکل اسی طرح ہوجاتی ہے جس طرح کہ منشیات کے عادی انسان کی ہوتی ہے ۔ 2013 میں کی جانے والی یہ تحقیق اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق تھی جس میں سائنسدانوں نے (MRI Scene) کے ذریعے کچھ ایسے نوجوانوں کے دماغ کا مشاہدہ کیا جو کہ اس قسم کے مناظر دیکھنے کے عادی تھے اور اس تحقیق کے نتائج نے ڈاکٹر والری وون کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا جب اس نے ان تمام نوجوانوں کے دماغ کے عین اس حصے کو متاثر پایا جس پر انسان کو خوشی مسرت و شادمانی دینے کی ذمہ داری ہوتی ہے، جیسا کہ ہم چارٹ نمبر پر دکھایا گیا ہے۔[1]
اور عریاں مناظر دیکھنے کے بعد انکے دماغ کے Ventral Striatum نامی حصے سے ایک خاص مادہ جسے Dopamine کہا جاتا ہے کا بہت زیادہ مقدار میں اخراج شروع ہوجاتا ہے اور اس مادے کا اخراج Ventral Striatumاسی وقت کرتا ہے جب انسان بہت زیادہ خوشی محسوس کرے یا منشیات کا عادی شخص نشہ کرےاور بہت زیادہ مقدار میں مسلسل اس مادے کا اخراج انسانی دماغ پر انتہائی منفی اثرات مرتب کرتا ہےجن میں سر فہرست یاد داشت کا انتہائی کمزور ہو جانا ، قوت فیصلہ کا سرے سے ختم ہو جانا جیسے مسائل شامل ہیں ۔ Dopamine کاضرورت سے زیادہ اخراج کا نقصان نہ صرف عقل اٹھاتی ہے بلکہ یہ دماغی ساخت پر انتہائی مضر تغیرات کا باعث بنتا ہے اور یہ تمام نقصانات اور تغیرات بالکل اسی قسم کے ہوتے ہیں جس طرح کے منشیات کے عادی انسانوں میں پائے جاتے ہیں ۔
ڈاکٹر ایرک نیسلے اپنی تحقیق کی روشنی میں بھی یہی وضاحت کرتے نظر آتے ہیں کہ حیا سوز مناظر کا
[1] Pornography Addiction Revealed By Brain Scan, Similar To Alcoholism Or Drug Addiction, A study from Cambridge University has found that the brains of compulsive pornography users react in a similar way to stimulus as alcoholics or drug addicts (The Independent | News | UK and Worldwide News | Newspaper - 22 September 2013)