کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 175
اُسوۂ محمدی کا ایک صفحہ یہ کتاب کے باب (95 ) کا عنوا ن ہے ۔ اور اس باب میں (45) ذیلی عنوان ہیں اور یہ باب صفحہ 699 تا 713 تک محیط ہے۔ اس باب کے چند ایک ذیلی عنوانات کے بارے میں مولانا کے ارشادات پیش خدمت ہیں اور یہ مکمل باب مولانا آزاد کے قلم سے ہیں ۔ ( صفحہ :713) اسوۂ حسنہ مولانا لکھتے ہیں : مذہب کی قوت احتساب ان تمام چیزوں سے بالاتر ہے یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہم پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اتباع فرض کرکے ہم کو پوری دنیا کی مادی واخلاقی غلامی سے آزاد کر دیا ہے۔ ﴿ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللّٰه أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ ﴾ ( الاحزاب:21) ’’یقیناً تمارے لیے اللہ کے رسول کی زندگی میں پیروی واتباع کا بہترین نمونہ رکھا گیاہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا کہ تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تقلید کرو کیونکہ ایک شخص کی تقلید کرنے سے دوسرے اشخاص کی تقلید کی نفی نہیں ہوجاتی ،بلکہ یہ فرمایا تمہاری تقلید صرف پاک ذات میں محدود ہے کیونکہ تمہیں اعمال صالحہ کا یہ خزانہ دوسری جگہ نہیں مل سکتا۔ اس طرز بیان سے نہ صرف جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اتباع لازم کردیا گیا بلکہ ساتھ ہی دوسرے تمام بڑے بڑے انسانوں کی اتباع کی نفی بھی کردی اس لیے کہ صرف ایک ہی آفتاب ہے جس کی روشنی ظلمتِ زاردنیا کی ہر اندھیری اور ہر تیرہ تاریک راہ میں ہماری رہنمائی کرسکتی ہے؎ جو غلام آفتابم ہمہ ز آفتاب گویم نہ شبم نہ شب پرستم کہ حدیث خواب گویم (صفحہ :699) آیات واحادیث : اسی آفتاب کی روشنی سے اور سیارے بھی روشنی حاصل کرتے ہیں اس لیے ان کا اتباع بھی ہم پر واجب ہوجاتاہے۔