کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 163
31.پانچ نمازوں کے ساتھ ساتھ جمعہ کی بھی پابندی کرنا حسن خاتمہ کے لئے معاون ہے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’پانچ نمازوں کے درمیان اور ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ کے درمیان کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں بشرطیکہ کبیرہ گناہ نہ کئے ہوں ۔‘‘[1] 32.کثرت سے استغفار کرنا بھی حسن خاتمہ کا ایک قوی سبب ہے استغفار کرنے سے گناہ معاف ہوتے رہتے ہیں اور جب گناہ معاف ہوتے رہیں تو انسان کا خاتمہ بھی خیر پر ہونے کا قوی امکان ہے۔ اللہ رب العالمین کا فرمان ہے: ترجمہ: اور کہا کہ اپنے پروردگار سے معافی مانگ لو، بلاشبہ وہ بڑا معاف کرنے والا ہے۔[نوح:الآية10] استغفار کے یہ الفاظ بھی مغفرت کے لئے انتہائی مؤثر ہیں ابوداود کی حدیث میں ہے کہ جو شخص یہ کہے: [أَسْتَغْفِرُ اللّٰه الَّذِيْ لَا إِلٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّوْمُ وَأَتُوْبُ إِلَيْهِ۔] ترجمہ: میں اللہ سے مغفرت مانگتا ہوں جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں وہ زندہ ہے اور ہمیشہ سے ہے اور میں اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں ۔تو اس کی مغفرت ہوجاتی ہے اگرچہ وہ میدان جنگ سے ہی کیوں نہ بھاگ گیا ہو۔[2] وضاحت: جب انسان کی مغفرت ہوگئی تو اس کا خاتمہ بھی خیر پر ہوگا۔ پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’اللہ کی قسم؛میں دن میں ستر سے زیادہ مرتبہ اللہ سے مغفرت مانگتا اور توبہ کرتا ہوں ۔‘‘[3] بڑے گناہوں کے لئے توبہ ضروری ہے: چھوٹے گناہ بہت سی نیکیاں کرنے سے خود بخود معاف ہوجاتے ہیں ۔ جبکہ کبیرہ گناہ کے لئے ضروری
[1] مسلم: کتاب الطهارة،باب الصلوات الخمس والجمعة إلى الجمعة ورمضان... [2] أبو داود: کتاب الوتر، باب في الاستغفار [3] البخاري: کتاب الدعوات، باب استغفار النبي صلی اللہ علیہ وسلم في اليوم والليلة