کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 161
ہوگا۔1.عادل امام،2. اور وہ نوجوان جس کی پرورش اللہ کی عبادت میں ہوئی ہو،3. اور وہ شخص جس کا دل مسجد سےجڑا رہے، 4.اور وہ دو افراد جنہوں نے اللہ کے لئے ایک دوسرے سے محبت کی ہو، 5. اور وہ شخص جسے کسی حسین خاتون نے گناہ کی دعوت دی ہو لیکن اللہ کے ڈر سے اس نے وہ گناہ نہیں کیا، 6.اور وہ شخص جس نے خفیہ طور پر صدقہ کیا ہو،7. اور وہ شخص جس نے تنہائی میں اللہ تعالیٰ کو یاد کیا اور اس کے آنسو بہہ پڑے۔[1] 26.صلہ رحمی کرنا چاہئے اور قطع رحمی سے بچنا چاہئے ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے ایسا عمل بتائیے جو مجھے جنت میں لے جائے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں ، نماز قائم کریں ، زکوٰۃ دیں اور صلہ رحمی کریں ۔[2] صحیح بخاری کی حدیث ہے:’’ جب اللہ تعالی نے مخلوقات کو بنالیا تو رحم نے (اللہ سے) عرض کیا کہ یہ وہ جگہ ہے جو ٹوٹنے (کٹنے) سے تیری پناہ مانگتی ہے تو اللہ تعالی نے فرمایا : ہاں ،کیا تجھے اس بات سے خوشی نہ ہوگی کہ جو شخص تجھے ملائے میں اسے ملالوں اور جو تجھے کاٹے میں اسے کاٹ دوں ۔ اس (رحم) نے کہا: کیوں نہیں (میں راضی ہوں )۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم چاہو تو یہ آیت تلاوت کرلو: ﴿ فَهَلْ عَسَيْتُمْ إِنْ تَوَلَّيْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوا فِي الأَرْضِ وَتُقَطِّعُوا أَرْحَامَكُمْ﴾ ترجمہ: پھر (اے منافقو!) تم لوگوں سے کیا بعید ہے کہ اگر تم حاکم ہو جاؤ تو زمین پر فساد کرنے لگو اور قطع رحمی کرنے لگو۔ (محمد:22) [3] 27.ہمیشہ شرک اور شرکیہ اعمال سےدور رہنا چاہئے اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿ إِنَّ اللّٰه لَا يَغْفِرُ أَنْ يُّشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذَلِكَ لِمَنْ يَّشَاءُۚوَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدِ افْتَرٰى اِثْمًا عَظِيْمًا﴾ [‏سورة النساء‏:‏ آية48‏]‏ ترجمہ: اگر اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کیا جائے تو یہ گناہ وہ کبھی معاف نہ کرے گا اور اس کے علاوہ جو گناہ
[1] البخاري: کتاب الأذان،أبواب صلاة الجماعة .. [2] البخاري: کتاب الأدب،با ب فضل صلة الرحم [3] البخاري : کتاب الأدب، باب من وصله وصله الله