کتاب: البیان شمارہ 9-10 - صفحہ 160
ہوجائے تو وہ جہنم سے آزاد ہوجاتا ہے۔[1]
وضاحت: یعنی اس پر جنت واجب ہوجاتی ہےاور اس شخص کا خاتمہ خیر پر ہوگا۔
23.پانچ نمازیں وقت پر اورصحیح طریقے سے ادا کرنا
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ اللہ تعالی نے پانچ نمازیں فرض کی ہیں ، جس نے اچھی طرح وضو کیا اور خشوع وخضوع کے ساتھ وقت پر نمازیں ادا کیں اور اطمینان سے رکوع کئے تو اللہ تعالیٰ کا اس سے یہ وعدہ ہے کہ اس کی مغفرت فرمائےگا۔‘‘[2]
ترمذی کی حدیث ہے:’’ ( اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا) اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا آپ کو معلوم ہے کہ(فرشتوں کی) اعلی جماعت کس بارے میں جھگڑا کررہی ہے؟ میں نے کہا: جی، کفارہ کے بارے میں ، اور وہ کفارہ اس بارے میں ہے کہ نمازوں کے بعد مساجد میں ٹھہرنا اور (نماز با) جماعت کے لئے پیدل جانا اور مشکل ہونے کے باوجوود بھی مکمل وضو کرنا، تو جو بھی یہ کام کرے گا وہ خیر پر زندگی گزارے گا اور خیر پر ہی اس کی موت آئے گی۔‘‘[3]
24.کثرت سے صدقہ کرنا
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَى فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْيُسْرَى﴾ [الليل:الآية5،6،7]
ترجمہ: پھر جس نے (اللہ کی راہ میں ) مال دیا اور پرہیز گاری اختیار کی اور بھلی باتوں کی تصدیق کی تو ہم اسے آسان راہ پر چلنے کی سہولت دیں گے۔
25. سات افراد ایسے ہیں
جنہیں اللہ تعالیٰ اس دن اپنے (عرش کے) سائے میں سایہ دےگا جس دن اور کوئی سایہ ہی نہیں
[1] مسلم: کتاب الزکاة،باب بيان أن اسم الصدقة يقع على کل نوع من المعروف
[2] أبو داود: کتاب الصلاة،باب في المحافظة ...
[3] الترمذي: کتاب تفسير القرآن،باب ومن سورة ص